[’’کوئی معبود نہیں، مگر اللہ تعالیٰ۔‘‘]
وہ اُٹھ کھڑے ہوئے اور کہنے لگے:
’’ أَجَعَلَ الْآلِہَۃَ إِلٰہًا وَّاحِدًا؟ ‘‘
[کیا اس (یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ) نے سب معبودوں کا ایک معبود بنا دیا ہے؟ ‘‘]
انہوں (یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہما ) نے بیان کیا:
’’ وَنَزَلَتْ {صٓ وَالْقُرْآنِ ذِی الذِّکْرِ} إِلٰی قَوْلِہٖ: {إِنَّ ہٰذَا لَشَیْئٌ عُجَابٌ} [1]
’’ اور (یہ آیات) نازل ہوئیں (صٓ نصیحت والے قرآن کی قسم!) ارشادِ باری تعالیٰ تک: (بلاشبہ یہ تو یقینا بہت ہی عجیب بات ہے)۔
تاریخِ عالَم کی شہادت:
حضراتِ صحابہ اور سلف صالحین نے عقیدۂ توحید کو دل و جان سے قبول کیا۔ اس کا اقرار و اعلان کیا۔ اسے اپنی زندگی میں جاری و ساری کیا۔ اس کی تبلیغ و اشاعت کی
|