Maktaba Wahhabi

133 - 411
جَائَ شَقِیْقٌ عَارِضاً رُمْحَہُ إِنَّ بَنِيْ عَمِّکَ فِیْھِمْ رِمَاحُ ’’شقیق نیزہ لٹکا کر آرہا ہے اُسے خیال ہے کہ ہم لوگ غیر مسلح ہیں۔ اس کو یقین رکھنا چاہیے کہ ہم میں بھی اسلحہ موجود ہیں۔‘‘ یعنی وہ ہمارے مسلح ہونے سے عملاً منکر ہے مگر ہم اسے یقین دلاتے ہیں کہ ہم مسلح ہیں۔ ٹھیک اسی طرح آیت موصوفہ ہے ۔ عربی میں اس کی تقدیر کلام یوں ہے: ’’إن ھذا الکتاب ھدی للمتقین‘‘ یہ نہیں کہ مخاطب اس میں شک نہیں کرتے کیونکہ مخاطبوں کا شک تو خود منزلِ قرآن کو مسلّم ہے۔ چنانچہ فرمایا ہے: { وَ اِنْ کُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا۔۔۔} [البقرۃ: 23] ’’اگر تم اس میں شک کرتے ہو تو اس جیسی سورت بنا لائو۔‘‘ پادریؔ صاحب نے تفسیر کبیر سے سوال نقل کیا ہے مگر وہاں اس کا جواب جو لکھا ہوا ہے اسے نہیں چھوا۔ ہم نے اُس جواب کو نقل نہیں کیا اس خیال سے کہ شاید پادری صاحب کو وہ جواب ناپسند ہو اس لیے جدید جواب عرض کیا ہے۔ فافھم ہدیٰ اور متقی کی تفسیر: ’’لا ریب‘‘ پر اعتراض کے بعدپادریؔ صاحب نے ’’ھدی‘‘ اور ’’متقی‘‘ کی تفسیر میں علما کے اقوال نقل کر کے حرف مطلب یوں لکھا ہے: ’’احادیث کے رو سے متقی وہ ہے جس کی تقدیر میں متقی ہونا اس کی ماں کے پیٹ میں مقرر ہو چکا ہو۔ اور شقی وہ ہے جس کی تقدیر میں شقی ہونا اس کی ماں کے پیٹ میں مقرر ہو چکا ہو۔ جس پر ذیل کی احادیث گواہ ہیں: ٭’’روایت ہے ابن مسعود سے کہ کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور وہ سچے ہیں سچ کیے گئے، تحقیق پیدائش ایک تمھارے کی یہ ہے کہ جمع کیاجاتا ہے
Flag Counter