Maktaba Wahhabi

147 - 411
(لوگ) خدا کا فضل (یعنی تجارت کے فائدے) ڈھونڈو اور تاکہ تم (اُس کا) احسان مانو۔ وہ رات (کے ایک جزو) کو دن میں داخل کر دیتا ہے اور دن (کے جزو) کو رات میں داخل کر دیتا ہے اور اُسی نے سورج اور چاند کو (اپنا) مطیع (فرمان) کر رکھا ہے کہ دونوں (اسی طرح اپنے) بندھے ہوئے وقتوں میں پڑے چل رہے ہیں۔ (لوگو!) یہی اللہ تو تمہارا پروردگارہے اُسی کی سلطنت ہے اور اُس کے سوا جن (معبودوں) کو تم پکارتے ہو ذرہ سا بھی تو اختیار نہیں رکھتے۔‘‘ برہان: کیسی انسانی فہم کے حسب حال تعلیم ہے، نہ منطقی اُلجھن، نہ فلسفی دقّت، بلکہ صاف صاف ہے، کیونکہ عرب کہا کرتے تھے: ’’البعر تدل علی البعیر والخلق یدل علی الخالق الخبیر‘‘ ’’مینگنی اونٹ پر دلالت کرتی ہے، مخلوق خالق خبیر پر دلالت کرتی ہے۔‘‘ اسی اصول سے سمجھایا گیا: { ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمْ لَہُ الْمُلْکُ} [الفاطر: 13] ’’یہ اللہ تمھارا معبود ہے اسی کا ملک اور حکم ہے۔‘‘ پادری صاحب کو تثلیث کا ولولہ: باوجود اس صفائی کے آپ کو وہی ولولہ اُٹھا ہے جس کا نام تثلیث ہے۔ چنانچہ آپ لکھتے ہیں: ’’ اس کے بر عکس انجیل جلیل کی یہ تعلیم ہے کہ ’’ساری چیزوں کو آزمائو، جو اچھی ہو اُسے پکڑے رہو۔‘‘ (1۔ تسلونیکیوں 5۔ 21)میں سچ کہتا ہوں کہ اگر اسی تثلیث کا جس پر ہمارا ایمان ہے قرآن میں حکم یا اشارہ تک ہوتا
Flag Counter