Maktaba Wahhabi

159 - 411
سب سے پہلی تفسیر ابن جریر میں لکھا ہے کہ ان آیات کے شان نزول میں مفسرین کا اختلاف ہے۔ ایک گروہ کہتا ہے خاص عرب کے ایمانداروں کے حق میں ہیں، سوائے اہل کتاب کے، دوسرا گروہ کہتا ہے اہل کتاب کے حق میں ہیں ، تیسرا گروہ کہتا ہے: ’’بل الآیات الأربع من أول ھذہ السورۃ أنزلت علی محمدﷺ بوصف جمیع المؤمنین الذین ذلک صفتھم من العرب و العجم و أہل الکتابین سواھم‘‘ (تفسیر ابن جریر: 1/ 78) یعنی یہ چار آیات شروع سورہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر اُتری ہیںمومنین کے بیان میں جن کی یہ صفت ہے عرب سے ہوں یا عجم سے، خواہ ان کے سوا اہل کتاب یہود ونصاریٰ سے۔‘‘ یہ تیسرا قول معقول ہے ہمارا بھی یہی پسندیدہ ہے کیونکہ ’’المطلق یجری علی إطلاقہ و العام یجري علی عمومہ‘‘[1] پادری صاحب! جس امر میں تین قول ہیں آپ نے کس دلیری سے اس پر اتفاق کا اظہار فرمادیا؟ ہاں اہل کتاب کو بے شک حکم دیا گیا ہے کہ وہ خدا کے اتارے ہوئے احکام سے فیصلہ کریں۔ خدا کے اُتارے ہوئے احکام کی تفصیل پہلے ہم دکھا چکے ہیں۔ فافھم۔ سورۂ بقرۃ: دوسرا رکوع: { یُخٰدِعُوْنَ اللّٰہَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ مَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَھُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ فِیْ قُلُوْبِھِمْ مَّرَضٌ فَزادَھُمُ اللّٰہُ مَرَضًا وَ لَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌم بِمَا کَانُوْا یَکْذِبُوْنَ وَ اِذَا قِیْلَ لَھُمْ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ قَالُوْٓا اِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُوْنَ اَلَآ
Flag Counter