Maktaba Wahhabi

178 - 411
اعتراضات: پادری صاحب نے اس رکوع میں پہلا اعتراض یہ کیا ہے: ’’لعل‘‘ کلمہ ترجی اور اشفاق ہے۔ اور ترجی اور اشفاق حاصل نہیں ہوتے مگر اُس وقت جبکہ ان کا انجام معلوم نہ ہو۔ لہٰذا اس لفظ کو خدا کے لیے استعمال کرنا محال ہے۔‘‘ (ص:62) برہان: اس کا جواب ہم ترکیب ہی میں دے آئے ہیں کہ لعل مخاطب کی تلقین کے لیے ہے۔ اس کے بعد پادری صاحب نے مثلیتِ قرآن پر مفصل بحث کی ہے چنانچہ شروع اس کا یوں کیا ہے۔ مثلیت قرآن: ’’اس آیت کے متعلق مسلمانوں کی ایک بڑی جماعت کا یہ خیال ہے کہ اس میں قرآن شریف کی کسی سورۃ کی طرح ایک فصیح اور بلیغ سورت بنا کر پیش کرنے کی تحدی کی گئی ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس پر نہ تو کبھی تمام مسلمانوں کا اتفاق ہوا ہے اور نہ ہونے کی امید ہو سکتی ہے۔‘‘ (ص: 63) برہان: اس بحث میں مقدم امر یہ ہے کہ اس مثلیت سے مراد خود قرآن مجید نے کیا بتائی ہے؟ اس امر کی تحقیق کے لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ قرآن مجید میں کیا کیا چیزیں ہیں؟ پھر یہ پتہ آسانی سے مل سکتا ہے کہ کس امر میں مثلیت چاہی گئی ہے۔ ٭ قرآن مجید کی صحیح تعلیم مثلاً عقائدصحیحہ، توحید، حشرونشر وغیرہ۔ ٭ قرآن مجید میں اخبار گزشتہ اور آئندہ صحیحہ بھی ہیں جن کو پیش گوئیاں کہتے ہیں،
Flag Counter