Maktaba Wahhabi

200 - 411
سے ان کے زمانہ کے لوگ عاجز تھے۔ پس اگر یہی معجزہ ہے تو ہر ایک وہ شخص جو اپنے زمانہ میں اپنی صنعت کے لحاظ سے ممتاز ہو اس قسم کا معجزہ پیش کر سکتا ہے۔ اور اس قسم کے معجزہ کا باطل ہونا ظاہر ہے۔‘‘ (ص: 70) جواب نمبر4: اس اعتراض میں منکرین عرب کا عجز تو تسلیم کیا گیا۔ رہا یہ امرکہ ہر ترقی یا فتہ پیش کرسکتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بغیر الہامی تائید کے ایسا ابدی دعوے نہیں کرسکتا ۔ جیسا قرآن نے کیا ہے۔ قرآن کے الفاظ غور سے سنیے: { فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَ لَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ} [البقرۃ: 24] ’’ہر گزمقابلہ نہ کروگے۔ پس جہنم کی آگ سے بچ جائو۔‘‘ ایک اور پہلو سے اعتراض: ’’جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ قرآن میں اختلاف اور تناقض کے نہ ہونے کی وجہ سے وہ معجزہ ہے، یہ بھی غلط ہے کیونکہ: ٭ اس میں تناقض بھی ہے۔ چنانچہ قرآن میں ایک جگہ کہا گیا ہے کہ ’’ہم نے آنحضرت کو شعر نہیں سکھایا۔‘‘ حالانکہ قرآن میں شعر بھی ہے ۔ مثلاً { وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لاَ یَحْتَسِبُ} [الطلاق: 2، 3] اگر اس آیت سے لفظ {مَخْرَجًا} کو علیحدہ کیا جائے تو بحر متقارب میں سے پورا شعر بن جائے گا جس کا وزن یہ ہوگا: ’’فعولن فعولن فعولن فعل۔ اورقرآن کی یہ آیت بھی پورا مصرعہ ہے: { وَ اُمْلِیْ لَھُمْ اِنَّ کَیْدِیْ مَتِیْنٌ} [الأعراف: 183]
Flag Counter