Maktaba Wahhabi

209 - 411
اعتراض (د) قرآن میں تکرار لفظی بھی ہے جس سے کچھ فائدہ نہیں مثلا سورۃ رحمن میں، اور تکرار معنوی بھی ہے مثلا موسیٰ و عیسیٰ کا قصہ۔‘‘ (ص: 71) جواب (د): سورۃ الرحمن پر بہت سے معترضوں نے اعتراض کیے ہیں جو درحقیقت زبان دانی سے بعید ہیں۔ شعراء کے محاورہ میں ایک صنعت خاص ’’ترجیع بند‘‘ ہوتی ہے۔ اس میں ایک مصرعہ یا جزء مصرعہ باربار آتا ہے۔ اس کی دو تین مثالیں اہلحدیث 9؍ستمبر کے پرچے میں ہم بتا چکے ہیں۔[1] ان میں عربی مثال میں پورا مصرعہ مکرر آیا ہے ۔ آج دو تین مثالیں اور بتاتے ہیں جن میں سے پہلی میں مصرعہ سالم نہیں بلکہ جزء مصرعہ مکرر لایا گیا ہے ۔ پس دیکھئے! أنا للعبد أرحم من أخیہ ومن أبویہ فاطلبني تجدني تجدني في سواد اللیل عبدي قریبا منک فاطلبني تجدني تجدني في سجودک حین تدعو وحین تقوم فاطلبني تجدني (أمثال المفضل الضبي مطبوعہ جوائب) دہلیؔ کا آخری بادشاہ (شاہ ظفر)کہتا ہے: ستم کرتا ہے بے مہری سے کیا کیا آسماں پیہم دل اس کے ہاتھ سے پُر درد ہے اور چشم ہے پرُ نم
Flag Counter