Maktaba Wahhabi

217 - 411
’’اسی طرح اس جملہ کو کہ {ھَلْ یَسْتَطِیْعُ رَبُّکَ} کودو طرح سے پڑھتے ہیں۔ {ھَلْ یَسْتَطِیْعُ رَبُّکَ} ’’وھل تستطیع ربک‘‘ جملہ اول خدا کے متعلق استخبار ہے اور جملہ دوم حضرت عیسیٰ کے متعلق ۔ ‘‘ (ص: 73) جواب: اس کا جواب گزشتہ سطور سے حاصل ہو سکتا ہے بلکہ آچکا ہے۔ امام رازی کی عبارت: شرح مواقف کے بعد پادری صاحب نے امام رازی کا دامن پکڑا ہے جن کی عبارت نقل کی ہے: ’’جانو کہ قرآن میں کثرت کے ساتھ ایسی باتیں ہیں جو قرآن کی فصاحت کے نقصان کی متقاضی ہیں۔ لیکن باوجود اس کے وہ معجزہ کے انتہائی درجہ تک پہنچا ہوا ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ قرآن معجزہ ہے۔‘‘ (ص: 72) جواب: امام رازی رحمۃ اللہ علیہ کی نظر ملحدین کے ان اعتراضات پر ہے جن کو اُنہوں نے وجوہات سے تعبیر کیا ہے اور ہم نے ہر ایک کا جواب دیا ہے۔ امام صاحب یا پادری صاحب کی نظر میں قرآنی فصاحت کے نقصان کی اوروجوہات بھی اگر ہیں تو ان کو روشنی میں لائیں تاکہ غور ہو سکے۔ اسی ضمن میں پادری صاحب نے سر سید احمد خان مرحوم۔ مرزا صاحب قادیانی۔ مولوی محمد علی صاحب احمدی لاہوری اور مولوی عبداللہ چکڑالوی کا ذکر کیا ہے جس سے ہمیں سروکار نہیں۔ ہاں سر سید کے ذکر میں جو آپ نے یہ لکھا ہے: ’’سر سید کے بعد تمام مفسرین ان ہی کے خوشہ چین اور فضلہ نوش ہیں۔‘‘ (ص: 73)
Flag Counter