Maktaba Wahhabi

223 - 411
قرآن شریف کی چند مشہور بدائع والی آیتوں کامقابلہ: ’’میرا ہرگز یہ ارادہ نہ تھا کہ میں ان دقیق فنون پراپنی اس تفسیر میں بحث کروں جن کو فن بیانؔ اور فن بدیعؔ کہتے ہیں۔ کیونکہ ان علموں کا جاننے والا عیسائیوں میں تو ایک بھی آپ کو نہیں مل سکے گا۔ البتہ ممکن ہے کہ مسلمانوں میں فی دس ہزار آپ کو ایک شخص مل جائے۔ وہ بھی ایسا جس کی وسعتِ معلومات صرف ان دو ایک درسی کتابوں میں محدود ہوگی جو اس فن کی ابتدائی کتابیں ہیں۔ لیکن قرآن شریف کے ان دوست نما دشمنوں کی خاطر جن کی تعلّی اور نافہمی کی وجہ سے قرآن شریف کی عزت اور وقار کو صدمہ پہنچ رہا ہے میں بادل ناخواستہ ان چند آیتوں کو جن کے متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ صنائع اور بدائع کوٹ کوٹ کر ان میں بھری ہوئی ہیں اور تشبیہات و استعارات کے اعلیٰ مدارج تک پہنچی ہوئی ہیں ان عربی عبارات کے ساتھ مقابلہ کروںگا جو استعارات و تشبیہات اور بدائع و صنائع کے لحاظ سے قرآن شریف کی اس قسم کی آیتوں سے بدرجہا آگے بڑھی ہوئی ہیں۔‘‘ (ص: 76) برہان: اس اقتباس کے دو حصے ہیں: 1عیسائیوں میں اس فن سے ناواقفی ۔ اور 2مسلمانوں کی فی الجملہ واقفی۔ ہم صاف لفظوں میں دونوں حصے تسلیم کرتے ہیں۔ دیکھیے آپ کے ہم مذہب عیسائی بھی ہماری طرح تصدیق کرتے ہیں یانہیں جن کا دعویٰ ہے: ’’مسیحی تو سب علامہ ہیں، مسلمانوں میں پادری سلطان پال کے پلّہ کا ڈھونڈھنے سے بھی نہ ملے گا۔‘‘ (نورافشاں یکم مئی 1929؁)
Flag Counter