Maktaba Wahhabi

241 - 411
’’یسوع نے پھر بڑے شور سے چلا کر جان دی، اور دیکھو ہیکل کا پردہ اوپر سے نیچے تک پھٹ گیا اور زمین کانپی اورپتھر لڑک گئے اور قبریں کھل گئیں، اور بہت لاشیں پاک لوگوں کی جو آرام میں تھے اُٹھیں اور اس کے اُٹھنے کے بعد قبروں سے نکل کر اورمقدس شہر میں جاکر بہتوں کو نظر آئیں۔‘‘ (متی27:50) فرمائیے! جس صورت میں خداوند تعالیٰ نے (بقول نصاریٰ) اپنے حقیقی بیٹے کو ناکردہ گناہ کی صورت میں بھی ایسی سخت سزا دی جس کا ہیبت ناک نظارہ اس اقتباس میں ملتا ہے تو دوسروں کی بابت کیا کچھ نہ ہوگا؟ فافھم جنت: دوزخ کے بیان سے فارغ ہو کر پادری صاحب نے جنت کی طرف رخ کیا تو صفحہ (101) سے صفحہ (109) تک جنت کے متعلق سر سید احمد خان، مولوی عبداللہ چکڑالوی، مولوی محمد علی لاہوری، مولوی عبدالحق حقانی دہلوی، مرزا صاحب قادیانی، امام رازی کے اقوال نقل کیے ہیں۔ جیسا ان صاحبوں کا مذاق مختلف ہے، ان کے اقوال بھی مختلف ہونے لازمی ہیں۔ مثلاً سر سید وغیرہ جنت کی نعماء کو جسمانی نہیں بلکہ روحانی کہتے ہیں۔ ان کے بر خلاف امام رازی وغیرہ علمائے اہل حق نعمائِ جنت کو مادی مانتے ہیں۔ چنانچہ امام ممدوح کا قول آپ نے خود نقل کیا ہے ۔ جوفرماتے ہیں: ’’ ترجمہ: لذتیں تین چیزوں سے وابستہ ہوتی ہیں۔ 1مکان کے ساتھ 2خورد و نوش کے ساتھ۔ 3اور شادی بیاہ کے ساتھ۔ مکان کے متعلق خدا نے فرمایا کہ {جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ} خوردونوش کے متعلق فرمایا کہ {کُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْھَا مِنْ ثَمَرَۃٍ رِّزْقًا قَالُوْا ھٰذَا الَّذِیْ رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُ} شادی بیاہ کے متعلق فرمایا کہ {وَ لَھُمْ فِیْھَآ اَزْوَاجٌ
Flag Counter