Maktaba Wahhabi

261 - 411
پیدائش آدم: پادری صاحب نے اس موقع پر حضرت آدم کی پیدائش قرآن اور تورات سے بالمقابل دکھائی ہے جو بہت سے الفاظ میں مختلف ہے۔ لیکن پادری صاحب نے اس پر کوئی اظہار رائے نہیں کیا۔ ہم ان کا مقصد جانتے ہیں۔ آپ یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ قرآن چونکہ تورات سے مختلف ہے اس لیے قرآن کا بیان غلط ہے۔ جواباً ہم کہتے ہیں کہ قرآن مجید کے دو منصب ہیں: {مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ مِنَ الْکِتٰبِ وَ مُھَیْمِنًا عَلَیْہِ} یعنی قرآن مجید پہلی کتاب کی تصدیق کرنے والا بھی ہے اور اس پر نگران بھی۔ پس اس کے دو منصبوں میں سے دوسرے منصب کافرض ہے کہ بائبل کے غلط مضامین کی نگرانی کرے، سو اس کی نگرانی دو طرح سے ہوتی ہے۔ کبھی تو کھلے الفاظ میں تردید کرتا ہے، جیسے: { لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍ} [المائدۃ: 73] یعنی خد اکی شان میں تثلیث کا اعتقاد رکھنا کفر ہے۔ کبھی نگرانی اس طرح کرتا ہے کہ ناپسندیدہ مضامین کو اپنے بیان میں درج نہیں کرتا۔ آدم و حوا کا قصہ اسی قسم سے ہے، بہر حال پادری صاحب کی منقولہ عبارت یہ ہے۔ نوٹ: اس عبارت میں جتنی عبارت قرآن کی مصدقہ نہیں اس پر ہم نے لکیر کھینچ دی ہے۔ ناظرین بغور پڑھیں: ’’1تب خد انے کہا کہ ہم انسان کو اپنی صورت اور اپنی مانند بنائیں کہ وہ سمندر کی مچھلیوں پر اور آسمان کے پرندوں پر اور مواشیوں پر اور تمام زمین پر اور سب کیڑے مکوڑوں پر جو زمین پر رینگتے ہیں سرداری کریں۔ اور خدا نے انسان کو اپنی صورت پر پید اکیا خدا کی صورت پر اس کو پیدا کیا۔
Flag Counter