Maktaba Wahhabi

266 - 411
رکوع ، 5: { یٰبَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ اذْکُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْٓ اَنْعَمْتُ عَلَیْکُمْ وَ اَوْفُوْا بِعَھْدِیْٓ اُوْفِ بِعَھْدِکُمْ وَ اِیَّایَ فَارْھَبُوْنِ وَ اٰمِنُوْا بِمَآ اَنْزَلْتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَکُمْ وَ لاَ تَکُوْنُوْٓا اَوَّلَ کَافِرٍم بِہٖ وَ لاَ تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلاً وَ اِیَّایَ فَاتَّقُوْنِ وَ لاَ تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَکْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ ارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ اَتَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَ تَنْسَوْنَ اَنْفُسَکُمْ وَ اَنْتُمْ تَتْلُوْنَ الْکِتٰبَ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ وَ اِنَّھَا لَکَبِیْرَۃٌ اِلاَّ عَلَی الْخٰشِعِیْنَ الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّھُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّھِمْ وَ اَنَّھُمْ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ} [البقرۃ: 40، 46] حل لغات و ترکیب نحوی: {یٰبَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ} حضرت یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہ السلام کی اولاد کو کہتے ہیں۔ {اَنْزَلْتُ} کا مفعول بہ محذوف ہے۔ أي: أنزلتہ۔ {مُصَدِّقًا} ضمیر منصوب محذوف سے حال ہے۔ {اَوَّلَ} خبر ’’تکونوا‘‘ کی ہے۔ اسم ’’تکونوا‘‘ جمع اور خبر مفرد ہے۔ اسم تفضیل میں یہ جائز ہے ،جیسے نحن أعلم۔ {لاَ تَشْتَرُوْا} میں ’’اشتری‘‘ بمعنی ’’أخذ‘‘ لینا ہے۔ اتقا: میں خوف خدا مع پرہیز از گناہ ضروری ہے۔ لبس حق بالباطل: کے معنی ہیں ملا جلاکر بات کرنی، کچھ سچ کچھ جھوٹ۔ کتمان حق: سچ کو بالکل چھپاجانا۔ رکوع: کے معنی ہیں دل سے خدا کے احکام کی اطاعت قبول کرنا۔ نماز کا رکوع بھی اسی کا ایک فرد ہے۔ {بِالْبِرِّ} نیکی اخلاقی صورت
Flag Counter