Maktaba Wahhabi

336 - 411
اتنا بڑا حصہ ہمارے مخاطب پادری صاحب اور دیگر امریکن اور برٹش مشنوں کی بائبلوں میں سے گم ہے۔ اس موقع پر ہمیں پادری سلطان محمد خان صاحب کا ایک قول (ماخوذ از تفسیر کبیر) سامنے آتا ہے: ’’جو کتاب بتواتر منقول ہو اس میں تغیر لفظ کی نہیں ہوسکتی۔‘‘ (ص: 239) اصول صحیح ہے: ثابت ہوگا کہ فرقہ پروٹسٹنٹ (امریکن اور برٹش) کی بائبل متواتر نہیں ورنہ اتنا بڑا حصہ اس سے غائب نہ ہو جاتا۔ اس پر غور کرنا حضرات پوادر کافرض اولین ہے۔ ناظرین کرام! پہلا درجہ ان کتابوں کی تالیف اور جمع کاہے جس کا ذکر پہلے ہوا، دوسرا درجہ ان کی بقا کا ہے جس کا مختصر سا ذکر ابھی ہوا، تیسرا ہنوز باقی ہے۔ تحریف لفظی یا معنوی: کچھ شک نہیں کہ ہمارے مفسرین اور دیگر اکابر علما میں سے بہت سے حضرات ان کتابوں میں تحریف معنوی کے قائل ہوئے ہیں۔ یعنی وہ کہتے ہیں کہ اہل کتاب تورات انجیل کی تفسیر غلط کرنے سے تحریف کرتے تھے جیسے آج کل کیا جاتا ہے۔ مثلاً حدیث میں آیا ہے کہ مسیح موعود دمشق میں منارۂ بیضا کے قریب اترے گا۔ کہا گیا ہے کہ اس سے مراد قادیان ہے (ازالہ اوہام) اور منارہ سے مراد منارۃ المسیح قادیان ہے۔ اس قسم کی تحریف سے پادری صاحب کو انکار نہیں۔ (سلطان ص:238) آپ کو انکار ہے تو تحریف لفظی سے ہے۔ یعنی آپ کہتے ہیں کہ الہامی کتاب کا ایک شوشہ بھی تبدیل نہیں ہوسکتا، یہ ناممکن ہے۔ چنانچہ اپنے دعوے کا ثبوت دینے سے پہلے ہم پادری صاحب کا پر زور دعویٰ نقل کرتے ہیں۔ جو یاد رکھنے کے قابل ہے۔ آپ فرماتے ہیں: ’’کلام اللہ اور انسان: ہم یہ دکھلانا چاہتے ہیں کہ ہر ایک کلام یا کتاب جس کو ایک مرتبہ منجانب اللہ
Flag Counter