کرنے سے اس قسم کے ثبوت بکثرت مل سکتے ہیں مگر ہم اپنا اور اپنے ناظرین کا زیادہ وقت صرف کرنا نہیں چاہتے اس لیے خود اپنے مخاطب مدعی کو شہادت میں طلب کرتے ہیں کیونکہ
مدعی لاکھ پہ بھاری ہے شہادت تیری
ہم پہلے کہہ چکے ہیں کہ پادری صاحب نے مسئلہ تحریف پر سیر کن بحث کی ہے، لیکن یہ عربی مقولہ بھی صحیح ہے
ولن یصلح العطار ما أفسدہ الدھر[1]
اس لیے آپ نے جتنی اس میں طوالت دی ہے اتنے ہی الجھ گئے، ہم اس کا ذکر کریں گے ۔ ان شاء اللہ
سر دست ایک مقام نقل کرتے ہیں۔ آپ بڑی دیانت سے واقعات کا اظہار کرتے ہیں:
’’بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ کاتب ایک لفظ کو لکھتا ہے اور اس کے بعد کی سطر کو لکھ کر پھر اس کی آنکھ دوبارہ اسی لفظ پر پڑجاتی ہے اور پھر اسی سطر کو دوبارہ نقل کرلیتا ہے۔ مثلاً مرقس (4:9) کو (7:15) بعدکے دوبارہ نقل کردیا گیا۔ مرقس (9:48) کو (9:24) اور (9:46) کے بعد سہ بارہ نقل کردیا گیا۔‘‘
(سلطان التفاسیر، ص:361)
برہان:
ہم ان مقامات کی عبارات ناظرین کے سامنے لے آئیں پھر کچھ عرض کریں گے۔ مسیح فرماتے ہیں:
’’جو کچھ اچھی زمین میں گرا وہ اگا اور بڑھ کے پھلا، بعض تیس گنا بعض ساٹھ
|