Maktaba Wahhabi

366 - 411
تمہارا مذہبی نقطہ نگاہ برا ہے اور اگر تم محض ضد سے ایسا کرتے ہو تو یہ اور بھی برا ہے۔ تو کہہ کہ سنو! اگر آخرت کا گھر یعنی نجات اللہ کے ہاں انسانوں میںسے صرف تمہارے ہی لئے ہے کسی اور کا حق نہیں، کیونکہ تم بزعم خود انبیاء کرام کی اولاد اور محبوب ہو تو پھر دنیا کے جھمیلے میں کیوں پھنستے ہو اگر تم اس بات میں سچے ہو تو خدا سے موت مانگو اور ہم بتائے دیتے ہیں کہ اپنے اعمال کی وجہ سے یہ لوگ ہر گز ہرگز موت نہ چاہیں گے۔ کیونکہ اپنے اعمال قبیحہ پر نظر کرکے جانتے ہیں کہ ہم مرے اور جہنم میں پڑے، مگر اس بات پر غور نہیں کرتے کہ دراز مدت میں خدا کو بھول میں نہیں ڈال سکتے۔ بے شک اللہ بدکار ظالموں کو جانتا ہے۔ حیات دنیا کے ایسے خواہشمند ہیں کہ تو ان کو سب لوگوں سے زیادہ حتیٰ کہ مشرکوں سے بھی زیادہ دنیاوی زندگی کا خواہش مند پائے گا ان میں سے ہر ایک یہی چاہتا ہے کہ اس کو ہزار سال کی عمر ملے حالانکہ لمبی عمر کا ملنا اس کو عذاب الہیٰ سے نہیں چھڑا سکے گا۔ کیونکہ یہ جو کچھ کرتے ہیں وہ اعمال ناموں میں مرقوم ہے اور خدا تعالیٰ ان کے اعمال کو جو بھی یہ لوگ کرتے ہیں دیکھ رہا ہے۔ برہان: پادری سلطان محمد صاحب نے اس رکوع کے ترجمہ میں بہت غلطیاں کی ہیں ۔ ان میں سے ایک دو غلطیاں ہم بطور نمونہ پیش کرتے ہیں: 1۔ بہت تھوڑے ایمان لاتے ہیں۔ (سلطان ص:402) یہ ترجمہ {فَقَلِیْلاً مَّا یُؤْمِنُوْنَ} کا کیا ہے۔ یہ ترجمہ اس صورت میں صحیح ہوتا کہ ’’قلیل‘‘ مرفوع ہوتا، لیکن کلام اللہ میں مرفوع نہیں بلکہ منصوب ہے، لہٰذا یہ ترجمہ صحیح نہیں۔
Flag Counter