Maktaba Wahhabi

423 - 411
یعنی اہل کتاب (یہودونصاریٰ) کو یہی حکم ہواتھا کہ اللہ کی عبادت اخلاص سے حنیف ہو کر کریں۔ اس آیت میں ساری یہودی قوم کو حنفاء بن کر عبادت کرنے کا ذکر ہے۔ ان حوالہ جات کے ہوتے ہوئے کون اہل علم کہہ سکتا ہے کہ پادری صاحب نے حنیف کی بابت جو لکھا ہے کچھ کار آمد اورمفید ہے؟ پادری صاحب خود ہی غور کریں ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی اطلاع: پادری سلطان محمد خان صاحب نے دو مہینوں سے تفسیر کی اشاعت بند کر رکھی ہے۔ کیونکہ رسالہ اشاعت کم ہے خرچ پورا نہیں ہوتا۔ آپ نے اعلان کیا تھا کہ مارچ اور اپریل دو ماہ یوپی وغیرہ کا سفر کرکے اشاعت بڑھائیں گے۔ اس لئے ہمارا بھی اعلان ہے کہ پادری صاحب نے اگر تفسیر کی اشاعت کی توہم بھی خدمت کو حاضر ہو جائیں گے۔ والسلام خیر ختام عبداﷲ چکڑالوی کا نظریہ بابت حضرت ابراہیم علیہ السلام : چکڑالوی اہل قرآن کی بابت ناظرین کو علم ہوگا کہ ان کو حدیث اور اہل حدیث گروہ سے ایک خاص قسم کی (گویاعاشقانہ) نسبت ہے۔ جس طرح مہجور عاشق بات بات میں موقع بے موقع معشوق کا گلہ کرتا رہتا ہے خواہ کوئی اسے سنے یا مجنون سمجھ کر نہ سنے ،مگر بقول کس بشنود یا نشنود من گفتگوئے میکنم[1] وہ اپنی کہے جاتا ہے اور دانا اسے معذور سمجھتے ہیں۔ چنانچہ مولوی عبداللہ چکڑالوی کا کلام اس جگہ صرف سننے کے قابل ہے، خفاہونے کے نہیں، کیونکہ وہ عداوتِ حدیث میں جنون کے درجے کو پہنچے ہوئے ہیں۔ آپ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام
Flag Counter