Maktaba Wahhabi

426 - 411
کتاب یا شخص کے قول یا فعل کو دین اسلام میں مانا جائے۔ خواہ فرضاً جملہ رسل و انبیاء کا قول یا فعل بھی کیوں نہ ہو، جس طرح مشرک فی العبادت موجب عذاب ہے اسی طرح مطابق {اِنِ الْحُکْمُ اِلَّا لِلّٰہِ} (پ7 و پ12 ع13،15) اور {اَلَا لَہُ الْخَلْقُ وَ الْاَمْرُ} اور {وَ لَا یُشْرِکُ فِیْ حُکْمِہٖٓ اَحَدًا} کے شرک فی الحکم، یعنی مسائل دین میں سوائے اللہ تعالیٰ کے اور کا حکم ماننا بھی اعمال کا باطل کرنے والا باعث ابدی ودائمی عذاب ہے۔ افسوس ہے کہ شرک فی الحکم میں آج کل اکثر لوگ مبتلا ہیں۔‘‘ (ترجمۃ القرآن ص:97،98) نا ظرین کرام! یہ ہے وہ عشق جو مجنوں کو لیلیٰ سے تھاجو جنون کے درجے تک پہنچ جانے کے سبب جنگل کی ہرنیوں کو بھی لیلیٰ سمجھ کر پوچھتا ہے باللّٰه یا ظبیات القاع قلن لنا ألیلاي منکن أم لیلیٰ من البشر ’’جنگل کی ہرنیو! قسم کھاکر بتائو کہ لیلیٰ تم میں سے ہے یا انسانوں میں سے؟‘‘ مولوی صاحب کو حدیث اور اہل حدیث سے چونکہ کمال درجہ کا بغض تھا اس لیے ہر قسم کی برائی ان کو انھیں میں نظر آتی تھی ۔ کیوں نظروں میں میری تو ایسا سمایا جدھر دیکھتا ہوں ادھر تو ہی تو ہے امرتسری معاصر: امرتسری معاصر نے آیہ کریمہ {فَاِنْ اٰمَنُوْا بِمِثْلِ مَآ اٰمَنْتُمْ بِہٖ فَقَدِ اھْتَدَوْا} کا ترجمہ یوں کیا ہے: ’’سو اگر یہ اس کی مثل کو مانیں جیسے تم نے مانا ہے تو انہوں نے ہدایت پالی۔‘‘ (بیان للناس ص:737)
Flag Counter