Maktaba Wahhabi

79 - 411
حتی تسمع ما یقول لک، فلما برز سمع الندائ: یا محمد۔ قال: لبیک۔ قال: قل: أشھد أن لا إلہ إلا اللّٰه ، و أشھد أن محمدا رسول للّٰه ۔ ثم قال: {اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ} حتی فرغ من فاتحۃ القرآن )) (جلد اول ص:31)[1] یعنی ابو میسرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب شہر سے باہر نکلتے تو ایک منادی کو آواز دیتے ہوئے سُنا کرتے۔ وہ کہتا تھا: یا محمد! جب آپ یہ آواز سنتے تو بھاگ جاتے۔ آخر (جب آپ نے ورقہ[2] مکہ کے عیسائی عالم سے ذکر کیا تو) ورقہ نے آپ کو کہا: جب آپ یہ آواز سنیں تو ثابت قدم رہئے یہاں تک کہ جو وہ کہے وہ سنئے۔ پھر جب ایک روز نکلے تو آواز سنی: یا محمد۔ کہا: میں حاضر ہوں۔ اُس نے کہا: کہہ ’’أشہد أن لا إلہ إلا اللّٰه وأشہد أن محمداً رسول اللّٰه ‘‘۔ پھر اُس منادی کرنے والے نے ساری سورہ فاتحہ پڑھ دی (اور آنحضرت نے یاد کرلی)۔‘‘ یہ مرفوع روایت جمہور کی تائید کرتی ہے۔ اسی لیے عام طورپر قرآنوںمیں سورہ فاتحہ کو مکیہ لکھا ہوتا ہے۔ ہمارا سوال: کلیجہ تھام کر بیٹھو کہ بس اب میری باری ہے
Flag Counter