Maktaba Wahhabi

85 - 411
پڑھتے تھے، اور یہ ایسا کرنا ان کا فہم تھا جو فرمودہ رسالت اور اجماع مسلمین کے خلاف تھا، یہ جواب بالکل صاف ہے۔ نہ اس میں امام رازی کی تقلید ہے نہ حافظ مرحوم کی تردید، بلکہ اصل یہ ہے نہ پیرویٔ قیس نہ فرہاد کریں گے ہم طرز جنوں اور ہی ایجاد کریں گے تتمہ سابق: سابقہ نمبر میں اس امر پر بحث تھی کہ ابن مسعود کے قرآن میں سورۂ فاتحہ اور سورۃ الفلق اور الناس داخل نہیں تھیں۔ اس کی تفصیل کے بعد مندرجہ ذیل تتمہ لگائیے۔ ناظرین کرام! پادری صاحب کا سورہ فاتحہ کی بابت ابن مسعود کی روایت بیان کرنے سے جو مقصد ہے وہ اُن کے بطن میں ہے، اُسے ہم ظاہر کیے دیتے ہیں۔ یعنی قرآن مجید میں تحریف ہوئی ہے کہ غیر قرآن کو قرآن میں ملایا گیا۔ اس کا جواب روایتاً ہم دے چکے ہیں کہ یہ صحیح نہیں ہے، سورہ فاتحہ قرآن کا جزو ہے۔ ہاں ہمارا حق ہے کہ پادری صاحب سے دریافت کریں کہ بائبل کا کیا حال ہے؟ جس میں اتنا اختلاف ہے کہ کسی کتاب میں نہ ہوگا۔ رومن کیتھولک جو آپ کے فرقہ پروٹسٹنٹ سے پہلے کے ہیں، اُن کی بائبل میں مندرجہ ذیل کتابیں زیادہ درج ہیں: ٭ طوبیا کی کتاب ٭ یہودیت کی کتاب ٭ جامع کی کتاب ٭ نشیدالانا شید کی کتاب ٭ یشوع بن سیراخ ٭ باروک کی نبوت ٭ مکابیون کی پہلی کتاب ٭ مکابیون کی دوسری کتاب حالانکہ آپ کے فرقہ پروٹسٹنٹ کی چاہے وہ انگلش ہو یا امریکن ان کی کسی
Flag Counter