Maktaba Wahhabi

171 - 194
اور ایک روایت میں ہے انہوں نے عشا کی نماز میں اس کی تلاوت کی ۔[1] جمعہ کی نماز فجر: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یوم جمعہ کی فجر کی نماز میں کبھی کبھار٭ ﴿الٰمٓ تَنْزِیْل﴾ سجدہ اور ﴿ہَلْ أَتیٰ عَلَی الْاِنْسَانِ﴾ کی تلاوت فرماتے، اس کو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کیا ہے ۔ [2] قلت:… امام کو اس پہ ہمیشگی نہیں کرنی چاہیے اور اگر ایسا کرے یعنی ’’الم تنزیل‘‘ سجدۃ کی تلاوت کرے تو سجدہ پر ہمیشگی نہ کرے کیوں کہ بعض لوگوں نے فجر جمعہ کی تین رکعتیں سمجھ لی ہیں یا بعض کا خیا ل ہے کہ اس نماز میں ایک سجدہ زیادہ ہے۔٭ . مؤلف کا یہ خیال شایدان کے علاقہ یااہل علاقہ کے اعتبارسے ہے ورنہ کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں بالکل اس کااہتمام نہیں، لہذا اس سنت کوزندہ کرناچاہیے۔ (مترجم) حالت سفر میں فجر کی نماز کو ہلکا پڑھنا: ہم اس مسئلہ میں عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کی روایت ذکر کرآئے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کی حالت میں صلاۃ ِ فجر میں معوذتین پڑھیں۔[3] عمرو بن میمون[4] کہتے ہیں: میں نے عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ ذوالحلیفۃ میں فجر کی نماز پڑھی۔ وہ مکہ جارہے تھے، تو انہوں نے ﴿قُلْ یٰٓاَیُّہَا الْکٰفِرُوْن﴾ اور ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ کی تلاوت کی۔[5] اسی طرح انہی سے روایت ہے کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ کے پیچھے اسی سال فجر کی نماز پڑھی جس سال وہ شہید ہوئے تو انہوں نے ﴿لَآ اُقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَد﴾ اور ﴿وَالتِّیْنِ
Flag Counter