Maktaba Wahhabi

183 - 194
سے، ایسا کرناآپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے عبداللہ بن شفیق[1] فرماتے ہیں: میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پو چھا کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رکعت میں دو سورتوں کو جمع کرتے تھے ؟ تو انہوں نے جواب دیا مفصلات میں سے۔[2] انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں انصار یوں میں سے ایک شخص ان کو مسجد قبا میں امامت کرواتے تھے وہ جو بھی سورت تلا وت کرنے لگتے اس سے پہلے وہ سورہ اخلا ص پڑھتے پھر دوسری سورت کوشروع کرتے اور وہ ایسا ہر رکعت میں ہی کیا کرتے تھے وہ لوگ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے توانھوں نے اس بات کی آپ کوخبر دی آپ نے ان سے پوچھا کس وجہ سے تم اس سورت کی لازمی تلاوت کر تے ہو؟ توانہوں نے کہا میں اس سے محبت کر تا ہوں تو آپ نے فرمایا اس کی محبت ہی تجھے جنت میں لے جا سکتی ہے یا لے جائے گی ۔[3] امام نافع کہتے ہیں ابن عمر رضی اللہ عنہ کبھی کبھی ہمیں فرضی نماز پڑھاتے توا س میں دو دو یا تین تین سورتیں پڑھتے ۔[4] ایک جیسی سورتوں کی قراءت: یہ مسئلہ بھی پچھلے با ب سے ملتا جلتا ہے ’’النظائر‘‘ نظیرۃ کی جمع ہے جو ایک جیسی چیز کوکہتے ہیں[5] یعنی طوال کی ایک جیسی سورتیں جن کی تعداد بیس ہے مسنون ہے کہ ان سورتوں کو نما ز میں جمع کیا جائے۔ صحیحین میں ابو وائل شفیق بن سلمہ کہتے ہیں ایک شخص ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہا میں نے ایک رکعت میں مفصل سورتوں کی تلاوت کی ہے توانھوں نے کہا
Flag Counter