Maktaba Wahhabi

121 - 172
طرف سے بلکہ پوری قوم کی طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پربیعت کر لی۔رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ۔ قرآنِ مجید گزشتہ چودہ صدیوں سے پوری دنیا کے انسانوں کو مسلسل نور ہدایت سے منور کررہا ہے جس طرح یہ پہلوں کے لیے ہدایت تھا،اسی طرح پچھلوں کے لیے بھی ہدایت ہے۔قرآنِ کریم کے فیوض و برکات میں آج تک کبھی کمی آئی ہے نہ تعطل پیدا ہوا ہے۔لہٰذا اب دورِ حاضر میں اسلام قبول کرنے والوں کے چند واقعات بھی آپ کے پیشِ خدمت ہیں: چوتھی مثال: پولینڈ میں ایک یہودی عالم گھرانے میں ۱۹۰۰ء میں پیدا ہونے والے لیو پولڈ نے ویانا یونیورسٹی سے فلسفہ اور آرٹ کی تعلیم حاصل کی۔عملی زندگی کا آغاز صحافت سے کیا،اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور ہر طرح کی دنیاوی نعمتوں سے مالا مال ہونے کے باوجود لیو پولڈ کہتے ہیں کہ مجھے اپنی زندگی کا صحیح مقصد معلوم نہ تھا اور میں نہیں جانتا تھا کہ سچی ذہنی مسرت کیسے اور کہاں سے حاصل کریں ؟ بار بار احساس ہوتا کہ ہم کسی اندھے جنگل میں محوِ سفر ہیں،جہاں درندوں کا خوف بھی لاحق ہے اور منزل کا سراغ بھی نامعلوم۔میں نے پہلی بار عیسائیت کا مطالعہ کیا،اسے سمجھنے کی کوشش کی مگر بہت جلد مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کہ عیسائیت جسم و روح اور عقیدہ و عمل کے درمیان افسوس ناک تفریق کی حامل ہے،جو اِس زمانے کے انسانوں کی راہنمائی کرنے سے قاصر ہے۔۱۹۲۲ء کے اواخر میں جرمن کے ایک اخبار نے لیو پولڈ کو مشرقِ وسطیٰ کا نمائندہ مقرر کردیا جہاں انھیں اسلام کا مطالعہ کرنے کا موقع میسر آگیا۔لیو پولڈ کہتے ہیں کہ قرآنِ مجید کا مطالعہ کرتے ہوئے میرے سامنے اسلام کی ایک ایسی مکمل تصویر آگئی جس نے مجھے
Flag Counter