Maktaba Wahhabi

44 - 172
قرآنِ مجید سکھانے کی عظمت و فضیلت 1۔سب سے اعلیٰ عمل: قرآنِ مجید کا علم سکھانے والا شخص دیگر تمام علوم سکھانے والے سے اعلیٰ اور افضل ہے،جیسا کہ صحیح بخاری،سنن ابو داود و ترمذی،صحیح ابن حبان اور سنن دارمی کی حدیث میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہٗ)) (صحیح البخاری:۵۰۲۷،الصحیحۃ:۱۱۷۲،صحیح الجامع:۳۳۱۹) ’’تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘ 2۔وراثتِ انبیاء علیہم السلام کا حصول: قرآنِ پاک کا علم سکھانے والے انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہوتے ہیں۔چنانچہ سنن ابن ماجہ میں حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ((اِنَّ فَضْلَ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِ الْقَمَرِ عَلـٰی سَائِرِ الْکَوَاکِبِ،اِنَّ الْعُلَمَائَ ہُمْ وَرَثَۃُ الْأَنْبِیَائِ،اِنَّ الْأَنْبِیَائَ لَمْ یُوَرِّثُوْا دِیْنَاراً وَّلَا دِرْہَماً،اِنَّمَا وَرَثُوا الْعِلْمَ فَمَنْ أَخَذَہٗ أَخَذَ بِحَظٍِ وَافِرٍ)) (سنن ابن ماجہ،کتاب السنۃ:۱-۱۸۲،صحیح الجامع:۴۲۱۲) ’’عالم کو عابد پر ایسی ہی فضیلت حاصل ہے جیسی چاند کو ستاروں پر،
Flag Counter