Maktaba Wahhabi

46 - 172
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِي عَلی أدْنَاکُمْ))ثُمَّ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ:((اِنَّ اللّٰہَ وَمَلٓائِکَتَہٗ وَأَہَلَ السَّماوَاتِ وَالْأَرْضِینَ حَتَّی النَّمْلَۃِ فِيْ جُحْرِہَا وَحَتَّی الْحُوْتِ لَیُصَلُّوْنَ عَلـٰی مُعَلِّمِ النَّاسِ الْخَیْرَ)) (سنن الترمذي،أبواب العلم،صحیح الجامع:۴۲۱۳) ’’عالم کو عابد پر ایسی فضیلت حاصل ہے جیسی مجھے تم میں سے کسی عام آدمی پر حاصل ہے۔‘‘ پھر ارشاد فرمایا:’’بے شک اللہ تعالیٰ لوگوں کو بھلائی کی تعلیم دینے والوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے ان کے لیے رحمت کی دعائیں کرتے ہیں۔نیز زمین و آسمان کی ساری مخلوق حتیٰ کہ اپنی بلوں میں چیونٹیاں اور(پانی میں)مچھلیاں تک ان کے لیے رحمت کی دعا کرتی ہیں۔‘‘ صدقہ جاریہ: قرآنِ مجید کا علم سکھانے والے کے اجر و ثواب کا سلسلہ اس کے مرنے کے بعد بھی اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک اس کے شاگرد علم پھیلاتے رہیں اور اس پر عمل کرتے رہیں۔سنن ابن ماجہ میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ مِمَّا یَلْحَقُ الْمُؤْمِنَ مِنْ عَمَلِہٖ وَحَسَنَاتِہٖ بَعْدَ مَوْتِہٖ عِلْماً عَلَّمَہٗ وَ نَشَرَہٗ،وَوَلَداً صَالِحاً تَرَکَہٗ وَمُصْحَفاً وَرَّثَہٗ أَوْ مَسْجِداً بَنَاہُ أَوْ بَیْتاً لِابْنِ السَّبِیلِ بَنَاہُ أَوْ نَہْراً أَجْرَاہُ أَوْ صَدَقَۃً أَخْرَجَہَا مِنْ مَالِہٖ فِيْ صِحَّتِہٖ وَحَیَاتِہٖ یَلْحَقُہٗ مِنْ بَعْدِ مَوْتِہٖ)) (سنن ابن ماجہ،کتاب السنۃ:۱-۱۹۸)
Flag Counter