Maktaba Wahhabi

49 - 172
جائے گا:تمھارے اپنے بیٹے کو قرآنِ مجید پڑھانے کے بدلے میں۔خود قاری سے قیامت کے دن کہا جائے گا: ((اِقْرَأْ وَارْقَ فِي الدَّرَجَاتِ،وَرَتِّلْ کَمَا کُنْتَ تُرَتِّلْ فِي الدُّنْیَا فَاِنَّ مَنْزِلَتَکَ عِنْدَ آخِرِ آیَۃٍ مَعَکَ))(السلسلۃ الصحیحۃ:۲۸۲۹) ‘’قرآنِ مجید جس طرح دنیا میں ٹھہر ٹھہر کر پڑھتا تھا اُسی طرح پڑھتا جا اور جنت کے درجات چڑھتا جا،تیرا آخری درجہ وہی ہوگا جہاں تیری آخری آیت ختم ہوگی۔‘‘ بعض قرآنی سورتوں کی عظمت و فضیلت: بعض کتبِ تفسیر اور فضائل ووظائف کی کتابوں میں قرآنِ کریم کی ہر ہر سورت کی عظمت و فضیلت ثابت کرنے کے لیے بکثرت ضعیف و ناقابلِ استدلال احادیث کا سہارا لیا گیا ہے جو صحیح طرزِ عمل نہیں ہے۔ہم یہاں صرف ان سورتوں کی عظمت وفضیلت کو علیحدہ علیحدہ ذکر کررہے ہیں جن کے بارے میں صحیح یا کم از کم حسن درجہ کی احادیث ملتی ہیں۔ 1۔سورۃ الفاتحہ کی عظمت و فضیلت: سورۂ فاتحہ جیسی عظمت و فضیلت رکھنے والی کوئی سورت امت ِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کسی امت کو نہیں دی گئی۔اس سورت کی عظمت کا اندازہ کئی باتوں سے لگایا جاسکتا ہے،مثلاً اس کے بعض اوصاف یہ ہیں: قرآنِ عظیم: سنن ابو داود و ترمذی،صحیح ابن حبان،مستدرک حاکم اور مسند احمد کی ایک حدیث میں اسے’’قرآنِ عظیم‘‘ کے لقب سے نوازا گیا ہے،چنانچہ حضرت ابی
Flag Counter