Maktaba Wahhabi

54 - 172
’’یہ آسمانوں کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے جو آج سے پہلے کبھی نہیں کھلا تھا۔اس سے ایک فرشتہ نازل ہوا ہے جو آج سے پہلے کبھی زمین پر نازل نہیں ہوا تھا،اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام عرض کیا ہے اور کہا ہے: ((أَبْشِرْ بِنُوْرَیْنِ أُوْتِیْتَہُمَا لَمْ یُؤْتَہُمَا نَبِيٌّ قَبْلَکَ،فَاتِحَۃُ الْکِتَابِ وَ خَوَاتِیْمُ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ،لَنْ تَقْرَأَ بِحَرْفٍ مِنْہُمَا اِلَّا أُعْطِیتَہٗ)) (صحیح مسلم،کتاب فضائل القرآن:۱۸۷۷) ‘’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو نور مبارک ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے یہ نور کسی نبی کو عطا نہیں کیے گئے:1 فاتحۃ الکتاب،اور2 سورت بقرہ کی آخری(دو)آیات۔آپ انھیں پڑھیں گے تو آپ کو مانگی ہوئی ہر چیز ضرور دی جائے گی۔‘‘ 2۔سورت بقرہ کی عظمت و فضیلت: قرآنِ کریم کی سب سے لمبی اس سورت کی عظمت کا اندازہ بھی کئی امور سے لگایا جاسکتا ہے جن میں سے ہم چند ایک کا تذکرہ یہاں کر رہے ہیں،مثلاً: شیطان کا سدّ باب: جس گھر میں سورت بقرہ کی تلاوت ہوتی رہے اس گھر میں شیطان وجن داخل نہیں ہوسکتے۔چنانچہ صحیح مسلم،سنن ترمذی و نسائی اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ مَقَابِرَ،وَ اِنَّ الْبَیْتَ الَّذِيْ تُقْرَأُ فِیْہٖ الْبَقَرَۃُ لَا یَدْخُلُہٗ الشَّیْطَانُ)) (سنن الترمذي،فضائل القرآن،صحیح الجامع:۷۲۲۷)
Flag Counter