Maktaba Wahhabi

96 - 172
{اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا تَاْخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَا نَوْمٌ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا بِاِذْنِہٖ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْھِمْ وَ مَا خَلْفَھُمْ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّا بِمَا شَآئَ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ لَا یَؤُْدُہٗ حِفْظُھُمَا وَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ}[البقرۃ:۲۵۵] ’’اللہ(وہ معبودِ برحق ہے کہ)اُس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔زندہ و ہمیشہ رہنے والا ہے۔اُسے نہ اُونگھ آتی ہے اور نہ نیند۔جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اُسی کا ہے۔کون ہے کہ اُس کی اجازت کے بغیر اُس سے(کسی کی)سفارش کر سکے؟ جو کچھ لوگوں کے روبرو ہو رہا ہے اور جو کچھ اُن کے پیچھے ہو چکا ہے اُسے سب معلوم ہے۔اور وہ اُس کی معلومات میں سے کسی چیز پر دسترس حاصل نہیں کر سکتے،ہاں جس قدر وہ چاہتا ہے(اسی قدر معلوم کرا دیتا ہے)اُس کی بادشاہی(اور علم)آسمان اور زمین سب پر حاوی ہے۔اور اُسے اُن کی حفاظت کچھ بھی دشوار نہیں اور وہ بڑا عالی رتبہ اور جلیل القدر ہے۔‘‘ 8۔سورت بقرہ کی آخری دو آیات کی عظمت و فضیلت: سورت بقرہ کی آخری دو آیتوں کی عظمت و برکت بھی بہت زیادہ ہے جس کا پتا اُس حدیث سے چل جاتا ہے جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے کہ رات کو سونے سے پہلے سورۂ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھنے والا ہر آفت سے محفوظ رہتا ہے۔چنانچہ صحیح بخاری و مسلم،سننِ اربعہ اور دارمی میں حضرت ابن
Flag Counter