Maktaba Wahhabi

119 - 180
چوتھا حق:… قرآن مجید پر عمل کیا جائے قرآن مجید کا اس پر ایمان لانے، اسے ترتیل سے پڑھنے اور اس میں تفکر و تدبر وتفقہ کرنے کے بعد ہر مسلمان پر یہ حق ہے کہ اس پر (یعنی اس کی تعلیمات پر ) عمل پیرا ہو۔ کیونکہ اس کا ماننا اور اس کی تلاوت کرنا اور اس کا فہم رکھنا حقیقت میں اس پر عمل کرنے کے لوازمات و مبادیات و اساسیات کا درجہ رکھتے ہیں۔ اصل مقصود مطلوب تو عمل ہوتا ہے مثال کے طور پر کسی فیکٹری کا مدیر یا مالک جب اپنے ورکرز (کام کرنے والوں ) کے لیے کوئی لائحہ عمل اور شیڈول تیار کرتا ہے پھر اس کو ہر ہر فرد تک پہنچاتا ہے تو ہر ورکر کر پڑھنا اور اس کا فقط سمجھ لینا کافی نہیں ہوتا بلکہ جب تلک اس میدان میں عملی کارکردگی ورکر نہیں دکھائے گا اس وقت تک اس لائحہ عمل کی حقیقت و روح سامنے نہیں آئے گی اسی طرح قرآن مجید اللہ مالک الملک کی طرف سے ہماری زندگی کا خاکہ اور ڈھانچہ ہے اور اس کے تمام خدوخال کو بیان کرنے والا ہے اور اس کے ساتھ اس کے لیے نصب العین اور ( Answerbook )جوابی کاپی ہے اس لیے اگر قرآن مجید پر عمل نہ کیا اور اس کو پڑھا جائے تو یہ کوئی منتر تو ہے نہیں کہ دنیا و آخرت میں بھی ہر بلا سے بچا سکے اور اس کا فائدہ ہو سکے بلکہ اگر پڑھنے والا اس کے عمل کا منکر و انکاری ہے اور فرائض سر انجام نہیں دیتا تو وہ فائدہ کیا دین اسلام اور اس پر ایمان میں بھی جھوٹا ہے اور اس کا ایمان ہی معتبر نہیں تو فوائد کا حصول تو ایمان پر مبنی ہے اور ایمان کہتے ہیں ہی قول و عمل کو ہیں اور بعض قول و عمل اور نیت سے ایمان کی تعریف کرتے ہیں اور بعض قول وعمل و اتباع سنت سے تعبیر کرتے ہیں کیونکہ ایمان کی تعریف صرف یہ کرنا کہ انسان ایمان قولی لے آئے عقیدہ تسلیم کرلے نعرے لگائے تو وہ مومن ہے تو یہ ہی تو مرجیہ کا عقیدہ ہے جو عمل کو ضروری نہیں سمجھتے اس لیے اگر ایمان صرف قول کا نام ہے تو پھر تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter