Maktaba Wahhabi

27 - 180
’’اور جب قبر کی تاریکیوں میں جوان بے چین ہوگا تو یہ قرآن مسرور وشاداب اور روشنی کا مینار بن کر اسے ملے گا۔ ‘‘ اور صرف ملاقات نہیں کرے گا بلکہ زندگی میں اس کے ساتھ تعلق رکھنے والے کو مبارک باد دے گا اور قبر کو آرام گاہ اور باغ بنانے کاسبب بنے گا جیسا کہ امام شاطبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ہُنَالِکَ یَہْنِیْہِ مَقِیْلًا وَرَوْضَۃً وَمِنْ أَجْلِہٖ فِیْ ذِرْوَۃِ الْعِزِّ یُجْتَلًا ’’قرآن مجید قاری کو مبارک باد دے گا کیونکہ قبر آرام گاہ اور باغ بن جائے گی اور یہ قاری قرآن اسی کی وجہ سے عزت کی بلندیوں پر دیکھا جائے گا۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ ہمیں قرآن مجید کے ثمرات کو حاصل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور میں بقول شاطبی اپنے ہاتھوں کو بلند کرکے دعا کرتا ہوں کہ اے ہمارے پروردگار اے ہمارے مالک و خالق و رازق : وَ یَجْعَلُنَا مِمَّنْ یَکُوْنُ کِتَابُہٗ شَفِیْعًا لَہُمْ إِذْ مَا نَسُوْہُ فَیَمْحَلًا ’’ہمیں ان لوگوں میں ہونے کی توفیق دے کہ جن کے لیے اس کی کتاب سفارشی ہوگی کیونکہ انھوں نے اس کو بھلا یا نہ ہوگا کہ وہ شکایت کرے۔ ‘‘ 9۔ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی رضا اور تاج کرامت کاسبب ہے : قرآن مجید قیامت کی ہولناکیوں میں جہاں ہر انسان خوف و ہراس میں ہوگا اپنے پڑھنے والے کو کرامت کا تاج پہنا ئے گا اوراللہ تعالیٰ کی رضا لے کر دے گا چنانچہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَجِیْئُ الْقُرْآنُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیَقُوْلُ یَا رَبِّ حَلِّہٖ فَیُلْبَسُ تَاجُ الْکَرَامَۃِ ثُمَّ یَقُوْلُ یَا رَبِّ زِدْہُ فَیُلْبَسُ حُلَّۃُ الْکَرَامَۃِ ثُمَّ یَقُوْلُ أَرْضَ عَنْہُ فَیَرْضٰی عَنْہُ فَیَقُوْلُ اقْرَأْ وَارْقَ وَیُزَادُ بِکُلِّ آیَۃٍ حَسَنَۃٌ۔)) [1] ’’قیامت کے دن قرآن مجید آئے گا اورکہے گا اے میرے رب اس قاری کو نیا
Flag Counter