Maktaba Wahhabi

97 - 180
’’ایسا آدمی بن کہ اس کا پاؤں تو زمین پر ہو اور اس کی ذہنی افتاد اوج ثریا میں ہو۔‘‘ اور لمبی زندگی کی اُمید نہ رکھ کیونکہ یہ دھوکا ہے۔ بقول شاعر یعمر واحدا فیغر قومًا وینسی من یموت من الشباب ’’کسی کی عمر لمبی ہوتی ہے تو قوم کو اس کی عمر کا لمبا ہونا دھوکا دیتا ہے اور بھول جاتے ہیں اس شخص کو جو جوانی میں ہی مرگیا۔ ‘‘ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں قرآن مجید کے ساتھ سچی محبت رکھنے اور اسے بار بار پڑھنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین 4۔قرآن مجید کو دل لگی سے جب تک چاہو پڑھو لیکن اختلاف نہ کرو : قرآن مجید کی تلاوت کی مٹھاس اتنی ہے کہ جتنا بھی پڑھو انسان سیر نہیں ہوتا بلکہ اور زیادہ لذت محسوس ہوتی ہے جیسا کہ امام شاطبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : وَخَیْرُ جَلِیْسٍ لَا یَمُلُّ حَدِیْثُہٗ وَتَرْ َدادُہٗ یَزْدَادُ فِیْہِ تَجَمُّلَا ’’قرآن مجید بہترین ساتھی ہے جس کی تلاوت میں کبھی بھی اکتاہٹ نہیں ہوتی اور اس کا بار بار پڑھنا اس کے جمال میں اضافے کا سبب بنتاہے۔ ‘‘ لیکن جب تلک دل پسندی سے پڑھتے رہو تو ٹھیک ہے جب اختلاف کی نو بت آئے تو اُٹھ جانا چاہیے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ((اِقْرَؤُا الْقُرْآنَ مَا ائْتَلَفَتْ عَلَیْہِ قُلُوْبُکُمْ فَإِذَا اخْتَلَفْتُمْ فِیْہِ فَقُوْمُوْا۔)) [1] ’’قرآن مجید کی تلاوت اس وقت تک کرو جب تلک دل اس پر مائل رہیں اور
Flag Counter