Maktaba Wahhabi

116 - 418
کوبولڈ اپنا سلسلۂ بیان جاری رکھتے ہوئے کہتے ہیں:’’ قرآن ہی وہ کتاب ہے جس نے عربوں میں ایک نئی روح پھونکی، ان کی صفوں کو اتحاد کی لڑی میں پرودیا اورانھیں دنیا کی فتح پر آمادہ کیا، چنانچہ انھوں نے ساری دنیا پر دھاوا بول دیا اوراس پر اپنی حکومت قائم کرلی۔‘‘[1] ڈاکٹر لورافیشیا فاغلیری محترمہ ڈاکٹرلورافیشیا کہتی ہیں :’’بلاشبہ اسلام کی سب سے بڑی عظمت کا مظہر قرآن کریم ہی ہے… قرآن کریم کے اللہ تعالیٰ ہی کا کلام ہونے کی ایک ابدی دلیل اور برہان ہمیشہ درخشاں رہے گی، یعنی یہ حقیقت کہ قرآن کریم کی ہر نص اور تمام الفاظ اس کے نزول سے لے کر آج تک طویل صدیاں گزرنے کے باوجود غیر تحریف شدہ اور اپنی اصل حالت میں بالکل صاف شفاف موجود ہیں۔اسلامی دنیا کے طول و عرض میں روزانہ پڑھی جانے والی یہ کتاب مومن آدمی کے دل میں اہلِ اسلام کے مختلف و متفرق قومیں ہونے کا احساس پیدا نہیں کرتی بلکہ اس کے بالکل برعکس باربار اس کی تلاوت کرنے والے کے اخلاق و اطوار روز بروز یہ ثابت کرتے ہیں کہ اس کادل تمام مومنوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ محبت کرنے والا بن گیا ہے… حتی کہ موجودہ دور میں جبکہ ایمان کی موجوں میں پہلے جیسا تلاطم نہیں رہا، ہم دیکھتے ہیں کہ ہزاروں لوگ قرآن کریم کو بذریعہ حفظ زبانی طورپر دوہرانے کی قدرت رکھتے ہیں۔ صرف مصر ہی میں حفاظ قرآن کی تعداد پورے یورپ میں زبانی اناجیل پڑھنے کی قدرت رکھنے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔‘‘[2] اپنی اس شہادت کو نتیجہ خیز بناتے ہوئے موصوفہ کہتی ہیں: ’’بے شک اسلام کی مقبولیت اور
Flag Counter