Maktaba Wahhabi

175 - 418
یہ آیت مقدسہ قرآن عظیم کی حقیقت پسندی کی شاہد ہے کہ وہ انسان کے ضعف کا اعتراف کرتا ہے اور اس کے لیے ان باتوں کو لازم ٹھہراتا ہے جن کا کرنا اس کے لیے ممکن ہو۔ قرآن عظیم کی یہ حقیقت پسندی اس کی عظمت اور رفعت و برتری کی علامت ہے۔ انسان کے وقار اور حقوق کی پاسداری قرآن عظیم کے بڑے بڑے مقاصد میں سے ایک مقصد انسان کی عزت و وقار کو تسلیم کرنا اور اس کے حقوق کا لحاظ رکھنا ہے ۔یہ مندرجہ ذیل نکات سے واضح ہوتا ہے۔ ٭ انسانی عزت و وقار کا اثبات : قرآن عظیم نے بار بار تاکید کی ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کی بہت معززو مکرم تخلیق ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو اپنی قدرت سے پیدا کیا،اس میں اپنی روح پھونکی اور اسے زمین میں خلیفہ بنایا۔ خلافت ایسا مرتبہ ہے جس پر محترم و مکرم فرشتے نگاہیں لگائے بیٹھے تھے لیکن انھیں اس منصب کی سعادت نہیں بخشی گئی۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کی حکمت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ’’اور (یاد کرو) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے کہا :بے شک میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں۔ انھوں نے کہا: کیا تو زمین میں اسے( خلیفہ) بنائے گاجو اس میں فساد مچائے گا اور خون بہائے گا اور ہم تیری تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور تیری پاکیزگی بیان کرتے ہیں۔اللہ نے کہا: بے شک میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔‘‘[1]
Flag Counter