Maktaba Wahhabi

239 - 418
رضائے ربانی سے سرفراز ہو گی۔[1] قرآنی قصص و واقعات کی عظمت کے آثار و مظاہر قرآنی قصص و واقعات اپنے متعدد امتیازات کی بنا پر دیگر قصص و واقعات سے منفرد ہیں۔ ان واقعات کے سلسلے میں قرآن کریم کی فصاحت و بلاغت، معجزنمائی ، اعلیٰ طرزِ بیان اور اسلوب میں زبردست تاثیر موجود ہے۔ مزید برآں قرآن کریم کے عیوب و نقائص سے پاک ہونے کے باعث یہ واقعات انتہائی سچے اور مبنی برحقیقت شواہد پر قائم ہیں۔ قرآنی قصص کی عظمت کے بعض آثار و مظاہردرج ذیل ہیں : ٭ صدور ربانی: یہ بات بدیہی طور پر معلوم ہے کہ قرآنی قصص قرآن عظیم کا جز ہیں۔ قرآن کریم کے لیے جو امتیازی خصوصیات اور اوصاف مسلّم ہیں وہ ان واقعات کے لیے بھی مسلّم ہیں، مثلاً: اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن وحی کے ذریعے سے اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا اور اس کا ہم تک منتقل ہونا تواتر کے ساتھ ثابت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بعض قصص کے آغاز اور اختتام پر اس بے داغ اور درخشاں حقیقت کی طرف اشارہ بھی کیا ہے: ’’ (اے نبی) یہ کچھ غیب کی خبریں ہیں ، ہم انھیں آپ کی طرف وحی کرتے ہیں ۔ اس سے پہلے نہ آپ انھیں جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم۔ ‘‘[2] ٭ حقیقت کے عین مطابق: بلاشبہ قرآن عظیم کا بیان کردہ ہر قصہ سچا ہے ۔ان قصص کے
Flag Counter