Maktaba Wahhabi

346 - 418
’’اور (یاد کیجیے) جب ہم نے جنوں کی ایک جماعت کو آپ کی طرف متوجہ کیا، جبکہ وہ قرآن سنتے تھے، پھر جب وہ اس (کی تلاوت سننے) کو حاضر ہوئے، تو (ایک دوسرے سے) کہا: خاموش رہو، چنانچہ جب تلاوت ختم ہو گئی تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈرانے والے بن کر لوٹے۔ انھوں نے کہا: اے ہماری قوم! بے شک ہم نے ایک کتاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل کی گئی ہے، وہ ان کتابوں کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے کی ہیں، وہ حق کی طرف اور صراط مستقیم کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔‘‘[1] قرآن کریم کی سماعت دل کے خشوع اور آنکھوں کی رقت کا سبب ہے قرآن کریم کی سماعت سے دل میں خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے اور آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہوئے یا اسے غور سے کان لگا کر سنتے وقت مومنوں کے دل سہم جاتے ہیں، ان کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑتے ہیں اور وہ اپنے رب کی طرف رغبت رکھتے اور ڈرتے ہوئے متوجہ ہوتے ہیں۔ وہ اس کی خوشنودی کی حرص رکھتے ہیں اور اس کے غضب اور سزا سے کانپتے ہیں۔ اس میں ہمارے آئیڈیل اور بلند ترین نمونہ امام الخاشعین نبی مکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جن کے بارے میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
Flag Counter