Maktaba Wahhabi

96 - 418
ہاں معروف ہے۔[1] قرآن کریم کا دیگر الہامی کتابوں کی تصدیق اور نگرانی کرنا ٭ لغت میں ’’مُصَدِّق‘‘ کے معنی: لفظ’’ مُصَدِّق ‘‘تصدیق سے اسم فاعل ہے جس کے لغوی معانی حسب ذیل ہیں: ٭ کسی چیز کی صداقت کا اعتراف کرنا٭ کسی چیز کا اثبات و اقرارکرنا٭ کسی چیز کی صداقت پر دلالت کرنا[2] ٭ ھَیْمَنٌ کے لغوی معنی: ھَیْمَنٌ کے لغوی معانی حسب ذیل ہیں: ٭ غلبہ و تسلط ٭ نگرانی کرنا ٭ یاد کرنا ٭ گواہی دینا[3] قرآ ن عظیم کا یہ وصف کہ وہ کتب الٰہیہ کا مُھَیْمِن اور مُصَدِّق ہے، اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ وہ: (1) ان کتابوں پر’’ مُسَیْطِر‘‘ یعنی نگران ہے، ان معنوں میں کہ وہ ان پرحاکم اوران کی بابت قاضی (فیصلہ کرنے والا) ہے۔ جب وہ کتابیں غُلوّ اور باطل کی طرف مائل ہوتی ہیں، تو قرآن ان کا انحراف واضح کرکے اسے اس باطل سے دور کرتا ہے، مثلاً قرآن عیسائیوں کے اس زعم باطل کی تردید کرتا ہے جو انھوں نے حضرت مسیح علیہ السلام اوران کی والدہ حضرت مریم علیہا السلام کے بارے میں اختیار کیا۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
Flag Counter