Maktaba Wahhabi

121 - 871
اس (بسملہ) میں انیس (۱۹) حروف ہیں۔جہنم کے داروغے بھی انیس ہیں۔اللہ تعالیٰ اس (بسم اللہ) کے پڑھنے والے کو ان (داروغوں) سے محفوظ رکھتا ہے۔ جعفر بن محمد رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ شیطان مرد کے ذکر (آلۂ تناسل) پر ہوتا ہے۔جب وہ جماع کے وقت بسم اللہ نہیں کہتا تو وہ بھی اس کے ہمراہ جماع کرتا ہے اور مرد کی طرح ہی اس کی (عورت کی فرج) میں انزال کرتا ہے۔[1] حکایت: ایک شخص نے سیدنا عبداللہ بن عباسwسے کہا کہ میری بیوی بیدار ہوئی تو اس کی شرم گاہ میں ایک آگ کا شعلہ تھا۔انھوں نے کہا کہ یہ شیطان کی وطی اور جماع ہے۔لہٰذا جب تو جماع کرے تو بسم اللہ… الخ (جماع کی مکمل دعا) پڑھا کرو۔[2] میں کہتا ہوں کہ جماع کا یہ ادب مرفوع حدیث میں بیان ہوا ہے۔[3] اکثر لوگ اس سے غافل ہیں،اس لیے ان کی اولاد شیطان ہوتی ہے اور صلاح و فلاح سے دور جا پڑتی ہے۔ ’’بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم‘‘ کے خواص: بسملہ کے خصائص میں سے ہے کہ جو شخص اسے اکثر خصوصاً حصولِ رزق کی خاطر پڑھتا ہے،اللہ تعالیٰ اسے رزق عطا کر دیتا ہے اور لوگوں کے دلوں میں اس کی ہیبت ہوتی ہے۔سوتے وقت اکیس بار پڑھنے سے اس رات جن،انس،شیطان،چور،جل جانا،اچانک موت اور ہر بلا و آفت سے محفوظ رہتا ہے۔اگر دیوانے کے کان میں یا مرگی کے مریض پر اکتالیس مرتبہ پڑھی جائے تو اس کو جلد افاقہ ہو جاتا ہے۔ظالم اور جابر حاکم کے سامنے پچاس بار پڑھنے سے اس کے دل میں رعب آجاتا ہے اور وہ ذلیل و مطیع ہو جاتا ہے۔استسقا کے لیے کسی بھی جگہ خالص نیت کے ساتھ اکہتر بار اس کا پڑھنا مفید ہے۔جس درد مند یا مسحور پر سات دن لگاتار سو بار پڑھی جائے تو خدا تعالیٰ کے حکم سے وہ درد اور جادو جاتا رہتا ہے۔جمعے کے دن جب خطیب منبر پر ہو تو اپنی حاجت کے سوال کے ساتھ ایک سو تیرہ بار اسے پڑھنے سے مطلوب حاصل ہوتا ہے۔خالص نیت کے ساتھ کسی اہم کام،
Flag Counter