Maktaba Wahhabi

124 - 871
سورۃ الفاتحہ کے فضائل کا بیان اس سورت مبارکہ کے تیس نام ہیں۔اسماکی کثرت مسمیٰ (ذات) کے شرف پر دلیل ہوتی ہے۔’’خزینۃ الأسرار‘‘ میں اس کے تمام نام مرقوم ہیں۔[1] امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک بسملہ اس سورت کی ایک آیت ہے،جبکہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک نہیں ہے۔پہلا قول راجح ہے،بلکہ بسملہ ہر سورت کی ایک آیت ہے۔ 1۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ لَقَدْ اٰتَیْنٰکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَالْقُرْآن الْعَظِیْمِ﴾ [الحجر: ۸۷] [اور بلاشبہہ ہم نے تجھے بار بار دہرائی جانے والی سات آیتیں اور بہت عظمت والا قرآن عطا کیا] سیدنا عمر،علی رضی اللہ عنہما،قتادہ،حسن اور سعید بن جبیر رحمہ اللہ علیہم نے کہا ہے کہ اس سے مراد فاتحۃ الکتاب ہے۔ 2۔سیدنا ابو سعید بن المعلیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ الفاتحہ کو سب سے زیادہ عظمت والی سورت،سبع مثانی اور قرآنِ عظیم فرمایا ہے۔[2] (رواہ البخاري وأحمد،والدارمي،وأبو داؤد،والنسائي،والحسن بن سفیان،وابن جریر،وابن حبان،والحاکم،وابن مردویہ،وأبو نعیم،والبیہقي) 3۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے واقعہ کے ذیل میں فرمایا: ((وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ! مَا أَنْزَلَ اللّٰہُ فِي التَّوْرَاۃِ وَلَا فِي الإِنْجِیْلِ وَلَا فِي الزَّبُوْرِ وَلَا فِي الْقُرْآنِ مِثْلَھَا)) [3] (الحدیث،رواہ الترمذي،وقال: ھٰذا حدیث حسن) [قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تورات،انجیل،زبور
Flag Counter