Maktaba Wahhabi

144 - 871
حکایت: ایک شخص ایک درخت یا نخلہ (کھجور کے درخت) کے پاس گیا تو اس میں سے ایک حرکت سنی،وہ بولا لیکن کسی نے کچھ جواب نہ دیا تو اس نے آیۃ الکرسی پڑھی۔شیطان اوپر سے اتر آیا،اس شخص نے کہا: ہمارا ایک مریض ہے،ہم اس کا علاج کیسے کریں ؟ اس نے جواب دیا: اس کے ساتھ جس کے ساتھ تو نے مجھے درخت سے نیچے اتارا (یعنی آیۃ الکرسی کے ساتھ) [1] 5۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے مرفوعاً کہا ہے کہ جو شخص ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھے گا،وہ دوسری نماز تک محفوظ رہے گا۔اس پرصرف نبی یا صدیق یا شہید ہی مواظبت کرتا ہے۔[2] (رواہ البیہقي) آیۃالکرسی کی ایک خاصیت یہ ہے کہ جو شخص گھر سے نکلتے وقت اسے پڑھتا ہے تو اس کی حاجت پوری ہوتی ہے اور شیاطین اس سے دور ہو جاتے ہیں اور وہ ہر آفت و عاہت [کھیتی یا مویشیوں پر بیماری آنے] سے محفوظ رہتا ہے اور جن و انس کے ہر خوف سے امن میں ہوتا ہے۔ بعض خواص نے کہا ہے کہ اپنے آپ کو آیۃالکرسی کی قراء ت کے ساتھ محفوظ کرو۔حفاظت کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اطرافِ جہاتِ ششگانہ کی طرف پڑھے اور ساتویں بار اس کو داخل جوف میں پی جائے۔اس کو حصنِ نبوی کہتے ہیں۔[3] حکایت: ایک تاجر بہت سا مال لے کر مصر سے دوسرے شہر تجارت کی غرض سے گیا تھا۔اس کے پیچھے چور لگے۔وہ رات کو ایک جنگل میں ٹھہرا اور سات بار آیۃالکرسی جہات ستہ کی طرف پڑھی،تاکہ رات امن سے بسر کرے۔وہ آیۃالکرسی پڑھتا رہا۔چور نے رہزنی کرنا چاہا،جب وہ اس تاجر کے قریب آیا تو تاجر کے اطراف میں ایک مضبوط باڑ اور فصیل دیکھی۔کسی طرح سے تاجر تک پہنچنا ممکن نہ ہوا۔ناچار اس رات چھوڑ دیا۔صبح کو تاجر نے کوچ کیا اور ایک جگہ پہنچ کر اترا۔رہزن پھر اس کے پیچھے لگا،پھر اس کے گرد اسی طرح کا حصنِ محکم پایا۔کسی طرح اس تاجر تک پہنچنا ممکن نہ تھا۔آخر چور نے یہ جانا کہ یہ من جملہ خوارق کوئی اسرار ہے۔اس نے تاجر سے کہا کہ میں تین راتوں سے تیری تاک میں ہوں اور
Flag Counter