Maktaba Wahhabi

252 - 871
معوذتین جادو کا توڑ ہیں : 6۔زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مرفوعًا مروی ہے: ’’ایک یہودی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہو گئے۔جبریل علیہ السلام معوذتین لے کر آئے اور کہا کہ ایک یہودی شخص نے تم پر جادو کیا ہے،وہ جادو فلاں کنویں میں دفن ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کو روانہ کیا تو وہ اسے نکال لائے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے کھولو۔ہر گرہ ایک آیت پر کھلتی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر کھڑے ہو گئے،یوں لگتا تھا جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بندھے ہوئے تھے اور اب کھل گئے ہیں۔‘‘ [1] ٔخرجہ عبد بن حمید وابن مردویہ مطولًا) کہا گیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جادو کی مدت چالیس دن تھی۔چھے ماہ بھی کہا گیا ہے۔نیز یہ بھی کہا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک سال تک جادو رہا ہے۔حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ یہی معتمد ہے۔[2] امام راغب رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ جادو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت پر اثر نداز نہیں ہوا تھا،اس نے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے انسان ہونے کے ناتے محض آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن و جسم کو متاثر کیا تھا،بالکل اسی طرح جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھاتے پیتے،بول و براز کرتے،خفا ہوتے اور بیمار پڑتے تھے۔سو یہ تاثیر اس حیثیت سے تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بشر تھے،نہ اس حیثیت سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نبی تھے۔جادو کا یہ اثر اس وقت نقصان دہ ہوتا،جب کسی امرِ نبوت میں اس کا کوئی اثر پایا جاتا۔جس طرح احد کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دانت کا ٹوٹنا قادح نہیں،باوجودیکہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں ﴿وَ اللّٰہُ یَعْصِمُکَ مِنَ النَّاس﴾ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عصمت و حفاظت کا وعدہ کیا تھا۔اسی طرح یہ بات ہے کہ بعض نواحی میں اہلِ اسلام پر بعض مشرکین کا غلبہ ہو جاتا ہے تو یہ غلبہ اس آیتِ کریمہ ﴿اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ﴾ کے مخالف نہیں۔[3] قاضی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس سے کفار کی یہ بات سچی نہیں ٹھہرتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسحور یعنی جادو کے سبب سے مجنون ہیں۔اہلِ سنت کا مذہب یہ ہے کہ جادو حق ہے اور قولًا و فعلًا اس کی حقیقت موجود
Flag Counter