Maktaba Wahhabi

385 - 871
مذکورہ سے منسوخ ہے،لیکن اس کی تردید کی گئی ہے کہ تکلیف قدرت سے مشروط ہے،لہٰذا نسخ کی طرف جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔[1] سورۃ المؤمنون: امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ بلا اختلاف سب کے نزدیک یہ سورت مکی ہے۔[2] بعض کے نزدیک اس میں دو آیات منسوخ ہیں۔ پہلی آیت: ﴿فَذَرْھُمْ فِیْ غَمْرَتِھِمْ حَتّٰی حِیْن﴾ [المؤمنون: ۵۴] [سو تو انھیں ایک وقت تک ان کی غفلت میں رہنے دے] کہتے ہیں کہ یہ آیتِ سیف سے منسوخ ہے۔یہ بھی کہتے ہیں کہ محکم ہے اور اس کا معنی یہ ہے کہ ان کو ان کی حالت میں چھوڑ دو،کیونکہ یہ اہلِ ہدایت نہیں ہیں۔ان سے عذاب کی تاخیر پر آپ کا سینہ تنگ نہیں ہونا چاہیے،کیونکہ ہر ایک چیز کا ایک وقت مقرر ہے۔ دوسری آیت: ﴿اِدْفَعْ بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ﴾ [المؤمنون: ۹۶] [اس طریقے سے برائی کو ہٹا جو سب سے اچھا ہے] یہ آیتِ سیف سے منسوخ ہے اور بعض کہتے ہیں کہ یہ آیت اس امت کے بارے میں محکم ہے اور کفار کے بارے میں منسوخ ہے،کیونکہ مقصود کفار کی اس بری عادت سے درگزر اور اعراض ہے،جو شرک ہو۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ آیت علی الاطلاق محکم ہے،کیونکہ دل جوئی اس وقت محبوب ہے،جب تک دین میں نقص تک نہ پہنچا ئے۔ سورۃ النور: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اور ابن زبیر رضی اللہ عنہما نے فرمایا ہے کہ یہ سورت مدنی ہے۔[3] اس میں دو یا سات آیات منسوخ ہیں۔
Flag Counter