Maktaba Wahhabi

397 - 871
سیدنا ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ ہم نے اس سورت میں’’اَلشَّیْخُ وَالشَّیْخَۃُ إِذَا زَنَیَا فَارْجُمُوْھُمَا الْبَتَّۃَ نَکَالًا مِّنَ اللّٰہِ وَاللّٰہُ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ‘‘ پڑھا،[1] پھر اسے اٹھا لیا گیا۔اسے نسائی،عبدالرزاق،طیالسی،سعید بن منصور اور ابن المنذر وغیرہ رحمہ اللہ علیہم نے روایت کیا ہے۔امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس کی اسناد حسن ہے۔[2] امام بخاری و امام مسلم رحمہما اللہ وغیرہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت لائے ہیں :’’سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور اﷲ کی حمد و ثناکی،اس کے بعد فرمایا: اے لوگو! اﷲنے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کتاب اتری،ان پر جو کچھ اترا،اس میں آیت رجم بھی تھی،جسے ہم نے پڑھا اور یاد کیا:’’اَلشَّیْخُ وَالشَّیْخَۃُ إِذَا زَنَیَا فَارْجُمُوْھُمَا الْبَتَّۃَ‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رجم کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہم نے رجم کیا،تو میں ڈرتا ہوں کہ لوگوں کے ساتھ زمانہ دراز ہوجائے اور کوئی کہے کہ ہم رجم کی آیت اﷲ کی کتاب میں نہیں پاتے اور لوگ ایک فریضے کو ترک کرنے کی وجہ سے گمراہ ہوجائیں،جسے اﷲ نے اتارا۔‘‘[3] یہ روایت کئی طرق سے آئی ہے۔انتھیٰ۔تو یہ آیت اس جنس سے ہے،جس کی تلاوت منسوخ اور اس کا حکم روزِ قیامت تک کے لیے برقرار ہے،لیکن لوگوں نے اس پر عمل میں سستی کی،جیسے بہت سے احکام و حدود کو ترک کرنے میں کیا ہے۔یہ اولین آبگینہ نہیں ہے،جو اسلام میں ٹوٹا ہو!! سورت سبأ: امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ سب کے نزدیک یہ سورت سوائے ایک آیت کے مکی ہے،جس میں اختلاف ہے اور وہ اﷲ کا یہ ارشاد ہے: ﴿وَ یَرَی الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ اِلَیْکَ﴾ [سبأ: ۶] [اور وہ لوگ جنھیں علم دیا گیا ہے،دیکھتے ہیں کہ جو تیری طرف تیرے رب کی جانب سے نازل کیا گیا] ایک فرقہ اسے مکی اور ایک فرقہ مدنی کہتا ہے۔[4]اس میں ایک حکم منسوخ ہے اور وہ درج ذیل ہے: ﴿وَ لَا نُسْئَلُ عَمَّا تَعْمَلُوْن﴾ [سبأ: ۲۵]
Flag Counter