Maktaba Wahhabi

412 - 871
ہے کہ حدیبیہ کی شان میں اول سے آخرتک مکے اور مدینے کے درمیان اتری ہے۔’’فتح القدیر‘‘ میں فرمایا ہے کہ یہ اس سورت کے مدنی ہونے پر اجماع کے منافی نہیں ہے،کیونکہ مدنی سورتوں سے مراد وہ سورتیں ہیں،جو مکہ مکرمہ سے ہجرت کے بعد نازل ہوئیں۔[1]اس سورت میں کوئی آیت منسوخ نہیں،بلکہ سب محکم ہیں۔ سورۃ الحجرات: امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ سورت بالاجماع مدنی ہے اور سیدنا ابن عباس اور ابن زبیر رضی اللہ عنہم اسی کے قائل ہیں۔[2] اس میں ناسخ و منسوخ کوئی آیت نہیں ہے۔ سورت قٓ: حسن،عکرمہ،عطا اور جابر رحمہ اللہ علیہم کے نزدیک پوری سورت مکی ہے اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما و قتادہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک آیت کے سوا اور وہ اﷲ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: ﴿وَلَقَدْ خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ وَّمَا مَسَّنَا مِنْ لُّغُوْبٍ﴾ [قٓ: ۳۸] [اور بلاشبہہ یقینا ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے،چھے دنوں میں پیدا کیا اور ہمیں کسی قسم کی تھکاوٹ نے نہیں چھوا] [3] اس میں صرف دو حکم منسوخ ہیں۔ پہلا حکم: ﴿فَاصْبِرْ عَلٰی مَا یَقُوْلُوْن﴾ [قٓ: ۳۹] [سو اس پر صبر کر جو وہ کہتے ہیں ] اس کی ناسخ آیتِ سیف ہے۔نیز کہتے ہیں کہ اس کامعنی رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو مشرکین کی باتوں،ایذا رسانی اور ان کی تردید پر دلاسا دینا ہے اور یہ اس کے محکم ہونے کی طرف اشارہ ہے۔
Flag Counter