Maktaba Wahhabi

413 - 871
دوسرا حکم: ﴿وَمَآ اَنْتَ عَلَیْھِمْ بِجَبَّار﴾ [قٓ: ۴۵] [اور تو ان پر کوئی زبردستی کرنے والا نہیں ] اس کی ناسخ آیتِ سیف ہے،کیونکہ اس کا معنی یہ ہے کہ تو ان پر مسلط نہیں کہ ان کے لیے ایمان پر جبر و زبردستی کرے۔ سورۃ الذاریات: امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ سورت سب کے نزدیک مکی ہے۔[1] اس میں ایک آیت منسوخ ہے اور وہ ہے: ﴿فَتَوَلَّ عَنْھُمْ فَمَآ اَنْتَ بِمَلُوْمٍ﴾ [الذاریات: ۵۴] [سو تو ان سے منہ پھیر لے،کیونکہ تو ہرگز کسی طرح ملامت کیا ہوا نہیں ] اس کے بعد کفار سے تولی اور اعراض کا حکم آیتِ سیف سے منسوخ ہوگیا۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ اﷲکے ارشاد: ﴿وَذَکِّرْ فَاِِنَّ الذِّکْرٰی تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ [الذاریات: ۵۵] [اور نصیحت کر کیونکہ یقینانصیحت ایمان والوں کو نفع دیتی ہے] سے منسوخ ہے۔مقاتل رحمہ اللہ نے فرمایا: مطلب یہ ہے کہ کفارِ مکہ کو نصیحت کریں،کیونکہ انھیں نصیحت کرنے کا فائدہ اﷲ کے علم میں یہ ہے کہ وہ ایمان لائیں گے۔نیز کہتے ہیں کہ انھیں عقوبت اور ایامِ الٰہیہ کے ذریعے تذکیر کریں اور مومنوں کو خصوصیت سے نصیحت کریں،کیونکہ اس سے فائدہ وہی حاصل کریں گے۔ سورۃ الطور: امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ سورت سب کے نزدیک مکی ہے۔[2] اس میں ایک حکم منسوخ ہے اور وہ ہے: ﴿وَاصْبِرْ لِحُکْمِ رَبِّکَ فَاِِنَّکَ بِاَعْیُنِنَا﴾ [الطور: ۴۸] [اور اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کر،پس بے شک تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے]
Flag Counter