Maktaba Wahhabi

415 - 871
ہے کہ انسان ان چیزوں سے فائدہ اٹھاتا ہے اور وہ بھی اس کی سعی (کوشش) میں داخل ہے تو یہ اس آیت کے عموم کی مخصص ہوگی۔[1] سورۃ القمر: یہ پوری سورت جمہور کے نزدیک مدنی ہے۔مقاتل رحمہ اللہ نے کہا ہے تین آیتیں اﷲکے اس ارشاد: ﴿اَمْ یَقُوْلُوْنَ نَحْنُ جَمِیْعٌ مُّنْتَصِر﴾ [القمر: ۴۴] [یا وہ کہتے ہیں کہ ہم ایک جماعت ہیں،جو بدلہ لے کر رہنے والے ہیں ؟] سے اس کے ارشاد: ﴿وَالسَّاعَۃُ اَدْھٰی وَاَمَرُّ﴾ [القمر: ۴۶] [اور قیامت زیادہ بڑی مصیبت اور زیادہ کڑوی ہے] تک مدنی نہیں۔امام قرطبی رحمہ اللہ نے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے۔[2] اس میں ایک حکم منسوخ ہے اور وہ یہ ہے: ﴿فَتَوَلَّ عَنْھُمْ یَوْمَ یَدْعُ الدَّاعِ اِِلٰی شَیْئٍ نُّکُر﴾ [القمر: ۶] [سو ان سے منہ پھیر لے۔جس دن پکارنے والا ایک ناگوار چیز کی طرف بلائے گا] اس کی ناسخ آیتِ سیف ہے،کیونکہ اس کا معنی یہ ہے کہ اگر ان میں انذار اثر نہیں کرتا تو ان سے اعراض کرو۔ سورۃ الرحمٰن: امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ حسن،عروہ بن زبیر،عکرمہ،عطا اور جابر رحمہ اللہ علیہم کے نزدیک یہ سورت مکی ہے۔سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا ہے کہ ایک آیت: ﴿یَسئَلُہٗ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ﴾ [الرحمٰن: ۲۹] [اسی سے مانگتا ہے جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہے] کے سوا جو مدنی ہے،جب کہ پہلا موقف زیادہ صحیح ہے۔[3] اس سورت میں صحیح ترین قول کے مطابق کوئی ناسخ و منسوخ نہیں ہے۔ سورۃ الواقعۃ: حسن،عکرمہ،جابر اور عطا رحمہ اللہ علیہم کے نزدیک یہ سورت مکی ہے اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اور
Flag Counter