منسوخ نہیں ہے اور وہ اﷲ کا یہ ارشاد ہے:
﴿سَوَآئٌ عَلَیْھِمْ اَسْتَغْفَرْتَ لَھُمْ اَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَھُمْ﴾ [المنافقون: ۶]
[ان پر برابر ہے کہ تو ان کے لیے بخشش کی دعا کرے،یا ان کے لیے بخشش کی دعا نہ کرے]
اس پر کلام گزر چکا ہے۔
سورۃ التغابن:
اکثر کے نزدیک سورت مدنی ہے اور ضحاک رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ مکی ہے۔کلبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ مکی مدنی دونوں ہے۔[1] اس سورت میں منسوخ کوئی آیت نہیں،لیکن ایک آیت ناسخ ہے اور وہ اﷲ کا یہ ارشاد ہے: ﴿فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا اسْتَطَعْتُم﴾ [التغابن: ۱۶] [سو اللہ سے ڈرو جتنی طاقت رکھو]
سورۃ الطلاق:
امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ سورت سب کے نزدیک مدنی ہے،[2] اس میں ناسخ ہے،منسوخ نہیں ہے اور وہ اﷲ کا یہ ارشاد ہے: ﴿وَاَشْھِدُوْا ذَوَی عَدْلٍ مِّنْکُم﴾ [الطلاق: ۲] [اور اپنوں میں سے دو صاحبِ عدل آدمی گواہ بنا لو]
سورۃ التحریم:
اسے سورۃ النبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کہتے ہیں۔امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ سورت سب کے نزدیک مدنی ہے۔[3] اس میں ایک آیت ناسخ ہے،لیکن اس میں کوئی آیت منسوخ نہیں ہے اور وہ اﷲ کا ارشاد ہے: ﴿ٰٓیاََیُّھَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَآ اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ،الآیۃ﴾ [التحریم: ۱]
[اے نبی! تو کیوں حرام کرتا ہے جو اللہ نے تیرے لیے حلال کیا ہے؟]
سورۃ الملک:
امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ سورت سب کے نزدیک مکی ہے اور اس سورت کے کئی نام ہیں،جیسے سورت’’تبارک‘‘،’’الواقیۃ‘‘،’’المنجیۃ‘‘،’’المانعۃ‘‘ وغیرہ۔[4] اس میں نہ ناسخ ہے نہ منسوخ۔
|