Maktaba Wahhabi

433 - 871
نہیں ہے،البتہ ایک آیت ناسخ ہے اور وہ یہ ہے: ﴿سَنُقْرِئُکَ فَلاَ تَنْسٰٓی﴾ [الأعلیٰ: ۶] [ہم ضرور تجھے پڑھائیں گے تو تو نہیں بھولے گا] جب کہ صحیح یہ ہے کہ ناسخ نہیں ہے،کیونکہ یہ جملہ مستانفہ ہدایتِ عامہ کو بیان کرنے کے بعد خصوصیت سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی راہنمائی کے بیان کے لیے ہے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حفظِ قرآن کے لیے راہنمائی کرنا ہے اور مقصود یہ ہے کہ ہم قراء ت کے الہام کے ذریعے تمھیں قاری بنائیں گے۔﴿اِِلَّا مَا شَآئَ اللّٰہ﴾ اعم مفاعیل سے استثنا مفرغ ہے،یعنی تم فراموش نہیں کروگے،مگر جو کچھ اﷲ چاہے کہ اسے فراموش کردو۔فراء رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اﷲ نے نہیں چاہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کسی چیز کو فراموش کریں،جیسے اﷲ کا ارشاد: ﴿خٰلِدِیْنَ فِیْھَا مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اِلَّا مَاشَآئَ رَبُّک﴾ [ھود: ۱۰۷] [ہمیشہ اس میں رہنے والے،جب تک سارے آسمان اور زمین قائم ہیں مگر جو تیرا رب چاہے] ہے۔یہ بھی کہتے ہیں کہ یہاں نسیان بمعنی نسخ ہے،یعنی مگر وہ جس کی تلاوت وغیرہ کا نسخ اﷲ چاہے گا۔[1] سورۃ الغاشیۃ: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ایک ہی آیت ﴿لَسْتَ عَلَیْھِمْ بِمُصَیْطِرٍ﴾ [الغاشیۃ: ۲۲] [تو ہرگز ان پر کوئی مسلط کیاہوا نہیں ] منسوخ ہے اور اس کی ناسخ آیتِ سیف ہے۔لفظِ ﴿مُصَیْطِرْ﴾ کا معنی مسلط ہے اور مقصد ان کا ایمان پر عدمِ اکراہ ہے۔ سورۃ الفجر: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ناسخ و منسوخ نہیں ہے۔ سورۃ البلد: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں منسوخ ہے اور نہ ناسخ۔ سورۃ الشمس: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ناسخ و منسوخ نہیں ہے۔
Flag Counter