Maktaba Wahhabi

458 - 871
کہتے ہیں کہ یہ حدیث عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث سے منسوخ ہے،انھوں نے کہا ہے: ((رَآنِيَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَأَنَا أَبُوْلُ قَائِماً فَقَالَ: یَا عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ ! لَا تَبُلْ قَائِماً فَمَا بُلْتُ قَائِماً بَعْدُ)) [1] (رواہ الترمذي وابن ماجہ) [مجھے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اور میں کھڑا ہوکر پیشاب کررہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمر! کھڑے ہوکر پیشاب نہ کرو۔پھر میں نے اس کے بعد کھڑے ہوکر پیشاب نہیں کیا] نسخ کا یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے،بلکہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنے سے نہی اس لیے ہے کہ پیشاب کرنے والے پر اس کے چھینٹے نہ پڑیں۔رہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل تو وہ ایک بیماری کی وجہ سے تھا،جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیٹھنے سے روک دیا اور اس مرض سے شفا اہلِ عرب کھڑے ہو کر پیشاب کرنے سے حاصل کرتے ہیں،نیز کثرتِ نجاست کی وجہ سے وہاں بیٹھ نہیں سکے۔[2] کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی وجوہات: حسین بن عبدالرحمن اہدل نے’’عدۃ المنسوخ‘‘[3] میں فرمایا ہے کہ علما نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی پانچ وجوہ ذکر کی ہیں : 1۔پیٹھ کے درد سے عرب کی عادت کے مطابق شفا حاصل کرنے کے لیے اور اس وقت آپ کو یہ درد تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم شفایاب ہوئے۔ 2۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنے کے اندر ایک بیماری تھی۔بعض کہتے ہیں کہ پاؤں میں زخم تھا،جس کی وجہ سے بیٹھ نہیں سکے،جیسا کہ ایک ضعیف روایت میں آیا ہے کہ گھٹنے میں درد تھا۔ 3۔بیٹھنے کی جگہ نہیں پائی،کیونکہ کوڑے خانے کی جس طرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے تھے،وہ اونچا تھا۔ 4۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فعل ہوا کے دوسری راہ سے نکلنے سے امن کے لیے تھا،کیونکہ اکثر ایساہوتا
Flag Counter