Maktaba Wahhabi

534 - 871
جاننے والا ہے اور مخلوق میں جملہ مؤلفین اور مصنفین سے زیادہ علم رکھنے والا ہے۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی کتاب سراپا ہدایت،نور،شفا اور بیان بن کر نازل ہوئی ہے۔ علومِ قرآن: یہ بات معلوم ہے کہ قرآن مجید مصالح و مفاسد دونوں کے بارے میں علوم پر مشتمل ہے،چنانچہ جادو کے متعلق اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَ یَتَعَلَّمُوْنَ مَا یَضُرُّھُمْ وَ لَا یَنْفَعُھُمْ﴾ [البقرۃ: ۱۰۲] [اور وہ ایسی چیز سکھاتے تھے جو انھیں نقصان پہنچاتی اور فائدہ نہ دیتی تھی] قیامت کے بارے میں اس کا فرمان ہے: ﴿اَکَادُ اُخْفِیْھَا لِتُجْزٰی کُلُّ نَفْسٍم بِمَا تَسْعٰی﴾ [طٰہٰ: ۱۵] [میں قریب ہوں کہ اسے چھپا کر رکھوں،تاکہ ہر شخص کو اس کا بدلہ دیا جائے جو وہ کوشش کرتا ہے] ایک جگہ فرمایا ہے: ﴿وَ لَوْ اَرٰکَھُمْ کَثِیْرًا لَّفَشِلْتُمْ وَ لَتَنَازَعْتُمْ فِی الْاَمْر﴾ [الأنفال: ۴۳] [اور اگر وہ تجھے دکھاتا کہ وہ بہت ہیں تو تم ضرور ہمت ہار جاتے اور ضرور اس معاملے میں آپس میں جھگڑ پڑتے] نیز فرمایا: ﴿لَا تَسْئَلُوْا عَنْ اَشْیَآئَ اِنْ تُبْدَ لَکُمْ تَسُؤْکُمْ وَ اِنْ تَسْئَلُوْا عَنْھَا حِیْنَ یُنَزَّلُ الْقُرْاٰنُ تُبْدَ لَکُمْ عَفَا اللّٰہُ عَنْھَا وَ اللّٰہُ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ* قَدْ سَاَلَھَا قَوْمٌ مِّنْ قَبْلِکُمْ ثُمَّ اَصْبَحُوْا بِھَا کٰفِرِیْن﴾ [المائدۃ: ۱۰۱،۱۰۲] [ان چیزوں کے بارے میں سوال مت کرو جو اگر تمھارے لیے ظاہر کر دی جائیں تو تمھیں بری لگیں اور اگر تم ان کے بارے میں اس وقت سوال کرو گے جب قرآن نازل کیا جا رہا ہے تو تمھارے لیے ظاہر کر دی جائیں گی۔اللہ نے ان سے درگزر فرمایا اور اللہ
Flag Counter