Maktaba Wahhabi

536 - 871
کتاب اﷲ کی طرف یہ رجوع اس امر کے بعد ہے کہ اس کا کلام اللہ ہونا معجزات اور طریقۂ سلف کی دلیل کے ساتھ معلوم اور متحقق ہو چکا ہے۔کتاب اللہ کی طرف رجوع کرنے اور اس کو دوسری چیزوں پر ترجیح دینے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اہلِ بیت عظام رحمہ اللہ علیہم سے جو کچھ مروی ہے،سب کو بیان کرنے میں بڑی طوالت کا خطرہ ہے۔اس بارے میں علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث اس کتاب کے مقصد دوم کے آخر پر فضائل و اعتصام کی دیگر احادیث کے ساتھ آئے گی۔[1] تمام جماعتوں کے علما نے اس پر اجماع کیا ہے کہ قرآن مجید ظن و تقلید کے بغیر توحید کے دلائل کی معرفت کے لیے مفید ہے اور بندوں کی ظاہر و باطن کی تہذیب اور صفائی کے لیے ایک چشمے کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ بڑے بڑے مسائل و احکام،اہم قواعد اور اساسِ اسلام پر مشتمل ہے۔علومِ صحیحہ،فنونِ حقہ اور شریعتِ صادقہ کا جامع ہے،ہدایت و ارشاد کا منبع ہے،نجات کی راہ کی طرف راہنمائی کرنے والا ہے،بندوں کو جنت کے باغوں کی طرف لے جانے والا قائد و سائق ہے،مواعظ و اَمثال،اَنبیا و رسل کے واقعات اور حکمتوں اور عبرتوں کا خزانہ ہے۔نیز اس کے علاوہ بھی قرآن مجید میں بے شمار چیزیں ہیں،جن کو شمار کیا جا سکتا ہے نہ ان کا احاطہ کرنا ہی ممکن ہے۔الغرض کوئی کتاب و خطاب،کتاب اللہ کی گرد کو بھی نہیں پا سکتی اور نہ اس کے غبار کو پہنچ سکتی ہے۔ نظم مخدرات سرا پردہائے قرآنی چہ دلبرانہ کہ دل می برند پنہانے [قرآنی پردوں میں کچھ ایسی دلکش مخفی تنبیہات ہیں،جو (سینوں میں) چھپے ہوئے دل کھینچ لیتی ہیں ] بہفت پردہ درخشان چو دید ہائے نجوم بنور حق ہمہ ہر ہفت کردہ پیشانی [ستاروں کی نظروں کی طرح سات چمکتے دمکتے پردوں کے ساتھ،نورِ حق کے ساتھ ساتوں کو پیشانی (کی طرح نمایاں) بنا دیا] فگندہ برسر و رخسار معجز اعجاز بخوش ادائی برتر ز حد انسانی
Flag Counter