ساتواں باب
قرآن مجید کی تلاوت اور تعلیم کی فضیلت
1۔زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنِّيْ تَارِکٌ فِیْکُمُ الثَّقَلَیْنِ،أَوَّلُہُمَا کِتَابُ اللّٰہِ،فِیْہَ الْہُدیٰ وَالنُّوْرُ،فَخُذُوْا بِکِتَابِ اللّٰہِ وَاسْتَمْسِکُوْا بِہِ)) [1] (الحدیث رواہ مسلم)
[میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں،ان میں سے پہلی اللہ کی کتاب ہے،جس میں ہدایت اور نور ہے۔تو تم کتاب کو پکڑو اور اسے مضبوطی سے تھام لو]
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں :
((مَنِ اسْتَمْسَکَ بِہِ وَأَخَذَ بِہِ کَانَ عَلَی الْھُدیٰ،وَمَنْ أَخَطَأَ ضَلَّ)) [2]
[جس نے اس کو مضبوطی سے تھام لیا،وہ ہدایت پر ہے اور جس نے اسے چھوڑ دیا،وہ گمراہی پر ہو گا]
ایک روایت میں یوں مروی ہے:
((ہُوَ حَبْلُ اللّٰہِ،مَنِ اتَّبَعَہُ کَانَ عَلَی الْھُدیٰ،وَمَنْ تَرَکَہُ کَانَ عَلٰی ضَلَالَۃٍ)) [3]
[وہ اللہ کی رسی ہے،جس نے اس کا اتباع کیا،وہ ہدایت پرہو گا اور جس نے اسے چھوڑ دیا،وہ گمراہی پر ہو گا]
2۔سنن ترمذی میں زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنِّيْ تَارِکٌ فِیْکُمْ مَا إِنْ تَمَسَّکْتُمْ بِہِ لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدِيْ،أَحَدُھُمَا أَعْظَمُ مِنَ
|